اسلام آباد(نمائندہ جنگ) تھانہ بھارہ کہو کے علاقے ڈھوک جیلانی سے چار روز قبل تا وان کیلئے اغوا کیے گئے 4سالہ بچے عمر راٹھور کی نعش برآمد کر لی گئی ہے ،ملزموں نے بچے کے ہاتھ پائوں باندھ ،منہ پر ٹیپ لگا رکھی تھی ،اغواء کار مغوی کے قریبی رشتہ دار ہیں،مقتول مغوی مر حوم وزیر اعظم آزاد کشمیر ممتاز راٹھور کا قریبی عزیز بتایا جاتا ہے،بچے کو گھر کے باہر سے اغوا کیا گیا تھا جس کا مقدمہ 21 دسمبر کو تھانہ بھارہ کہو میں درج ہوا تھا،ڈی آئی جی آپریشنز وقار الدین سید نے بچے کی بازیابی کیلئے ایس پی سٹی کی زیرنگرانی پانچ ٹیمیں تشکیل دی تھیں ،پولیس ٹیموں نے اغوا ءکے شبے میں ملوث دو افراد حمزہ اور آفتاب کو حراست میں لے کر شامل تفتیش کیا تو انہوں نے انکشاف کیا کہ مغوی بچے کو انہوں نےایک کرائے کے مکان میں رکھا ہوا ہے ،جب پولیس ٹیمیں اس مکان پر پہنچیں تو بچہ زندگی کی بازی ہار چکاتھا، پولیس کو بچے کی بجائے ٹیپوں میں جکڑی نعش ملی اور یہ بات سامنے آئی کہ مغوی بچے کو اسکے والد مختار راٹھور کے سگے بھتیجے حمزہ نے اپنے دوستوں کے ہمراہ تاوان کی خاطر اغوا کیا تھا ،پولیس کا کہنا ہے کہ تاوان کے متعلق پولیس کو پہلے کسی قسم کی اطلاع نہیں تھی، نعش ملنے کی اطلاع پر پولیس کے سینئرافسران موقع پر پہنچ گئے ۔