ایک جدید گھر، جو بیک وقت اکیسویں صدی کی ’خوبصورتی‘ اور ’ضروریات‘ کو پورا کرسکے، کیسا ہونا چاہیے؟ ماہرین کہتے ہیں کہ جہاں تک گھر کی بیرونی خوبصورتی کا تعلق ہے تو دورِ جدید کے گھروں کی خوبصورتی ان کی بڑی، بھاری اور پیچیدہ تعمیرات میں نہیں بلکہ ان کی سادگی اور دیرپا قائم رہنے والی خصوصیات میں پنہاں ہوتی ہے۔ اس کے علاوہ اگر اکیسویں صدی کی ضروریات کی بات کی جائے تو آج کے گھروں کو ایسا ہونا چاہیے جو ماحول پر کم بوجھ بنیں یعنی ماحول دوست ہوں اور ان میں توانائی کی بچت کی صلاحیت موجود ہو۔
ان دونوں خصوصیات کو مدِ نظر رکھتے ہوئے برطانیہ میں ہیمپٹنس انٹرنیشنل نامی تعمیراتی کمپنی نے ایک گھر تعمیر کیا ہے جو حال ہی میں پایہ تکمیل کو پہنچا ہے۔ ماہرین کے مطابق یہ گھر ’فارم‘ اور ’فنکشن‘ کا بہترین امتزاج ہے۔ پانچ بیڈ روم پر مشتمل اس گھر کی قیمتِ فروخت 2ملین برطانوی پونڈ (تقریباً 2.58ملین امریکی ڈالر) مقرر کی گئی ہے۔ گھر کی تعمیر کو گراؤنڈ فلور تک محدود رکھا گیا ہے۔ اس کا فرنٹ ترچھے ڈیزائن کا حامل ہے، جس پر اعلیٰ معیار کی پائیدار لکڑی کی تہہ لگائی گئی ہے۔ اسی طرح، باہر کے دروازے سے داخل ہوتے ہی ایک ترچھا راستہ گھر کی طرف جاتا ہے۔
گھر میں داخل ہونے والوں کو دروازے کے اطراف میں ایک تکونی ڈیزائن والی دیوار خوش آمدید کہتی ہے۔ تعمیراتی کمپنی کے سینئر منیجر ڈیرین مڈلٹن کہتے ہیں، ’’اس طرح کے گھر تعمیر کرتے وقت لوگ ان کے عملی ہونے سے زیادہ اس کے اسٹائل پر توجہ دیتے ہیں، ہم نے پہلی بار کوشش کی ہے کہ اس گھر میں اسٹائل اور عملیت کو یکجا کیا جائے اور میرا خیال ہے کہ ہم اس میں توقعات سے بڑھ کر کامیاب رہے ہیں‘‘۔
تعمیراتی کمپنی کے مطابق، منفرد ڈیزائن کے حامل اس گھر کو تعمیرات کے اعلیٰ ترین معیار کے مطابق تیار کیا گیا ہے۔ جیو تھرمل ہیِٹنگ ٹیکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے، گھر کے پچھلے حصے کی پوری چھت پر سولر پینل نصب کیے گئے ہیں۔ مزید برآں، اس میں ’انرجی ریکوری وینٹی لیشن سسٹم‘ بھی نصب کیا گیا ہے جو ہوا کو اس جانب موڑ دیتا ہے، جہاں اس کی زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔ اس طرح یہ سسٹم گھر کے اندر درجہ حرارت کو مطلوبہ سطح پر برقرار رکھتا ہے۔
’’سال بھر میں کئی مواقع ایسے بھی آتے ہیں، جب یہ گھر اپنی ضرورت سے زیادہ توانائی پیدا کرتا ہے، اس کا مطلب یہ ہوا کہ اس گھر میں رہنے والے شخص کو توانائی تقریباً مفت میں حاصل ہورہی ہوگی‘‘، مڈلٹن کہتے ہیں۔
چار ہزار مربع فٹ پر مشتمل یہ گھر ’اوپن پلان لیونگ‘ کانسیپٹ کے تحت ڈیزائن اور تعمیر کیا گیا ہے، جس کے لیونگ، ڈائننگ اور کچن ایریا میں فلور سے لے کر چھت تک طویل قامت کھڑکیاں نصب کی گئی ہیں۔ گھر کی دیگر خصوصیات میں باورچی خانے کے پس منظر کو عیاں کرتی ہوئی سہ طرفہ شیشے کی کھڑکیاں، پانی کو فوری گرم کرنے والا پانی کا نلکا اور دیگر شامل ہیں۔ اس کے علاوہ، گھر میں ایک بڑا ٹیرس بھی دیاگیا ہے، جہاں آگ جلانے اور بیٹھنے کا زبردست بندوبست کیا گیا ہے۔ لیونگ ایریا سے تھوڑی سی دوری پر گرم پانی سے نہانے کا ٹب اور فوارہ دیا گیا ہے۔
گھرمیں گاڑیوں کی پارکنگ کے لیے گیراج بھی تعمیر کیا گیا ہے، جہاں دو گاڑیاں کھڑی کی جاسکتی ہیں، جبکہ وہاں ایک اسٹوریج ایریا بھی دیاگیا ہے۔ گیراج کی چھت سے باہر کا خوبصورت نظارہ بھی کیا جاسکتا ہے۔
گھر کا بیڈ روم ایریا الگ حصے میں تعمیر کیا گیا ہے، جس کے بیرونی حصے کو بھی لکڑی کی تہہ دے کر مزید دلکش بنادیا گیا ہے۔ پانچ بیڈ رومز کے ساتھ چار باتھ روم دیے گئے ہیں، ساتھ ہی وہاں ایک اضافی کمرہ بھی تعمیر کیا گیا ہے، جسے اسٹڈی روم، ہوم آفس یا اضافی بیڈ روم کے طور پر استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ماسٹر بیڈ روم کے ساتھ علیحدہ ڈریسنگ روم دیا گیا ہے جبکہ اس کا ماسٹر باتھ روم واک اِن شاور اور ٹب پر مشتمل ہے۔ ہرچندکہ یہ پورا گھر اندر سے سفید ہے لیکن اس کی ایک دیوار پر جامنی اور سرمئی رنگ کا جیومیٹرک ڈیزائن بنایا گیا ہے۔
تعمیراتی کمپنی کے مطابق، گھر کے اکثر کام ریموٹ کنٹرول کے ذریعے انجام دیے جاسکتے ہیں، جن میں گھر کی ہیِٹنگ، لائٹنگ اور آڈیو اسمارٹ بلیوٹوتھ اسپیکر سسٹم اور دیگر شامل ہیں۔ مزید برآں، گھر میں داخل ہونے کے لیے مرکزی دروازے پر فنگر پرنٹ بائیو میٹرک سسٹم اور سیکیورٹی کے لیے جدید ٹیکنالوجی سے لیس وائرلیس سیکیورٹی کیمرہ سسٹم نصب کیا گیا ہے۔
’’مجموعی طور پر آپ کہہ سکتے ہیں کہ کسی مضافاتی علاقے میں جدید ترین تعمیراتی ٹیکنالوجی اور سہولیات سے لیس گھر تعمیر کیا گیا ہے۔ اس علاقے میں تعمیرشدہ دیگر سارے گھر روایتی ہیں جن میں یہ گھر غیرمعمولی طورپر نمایاں معلوم ہوتا ہے‘‘، مڈلٹن کہتے ہیں۔