میئر کراچی وسیم اختر نے شہر کراچی کے مسائل حل کرنے کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ بیٹھنے کا عندیہ دے دیا تاہم اُن کا کہنا ہے کہ اس بارے میں حتمی فیصلہ پارٹی کرے گی۔
جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے میئر کراچی اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما وسیم اختر نے کہا ہے کہ کراچی کے مسائل کے حل کے لیے سندھ حکومت کے ساتھ بیٹھ سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم نے وفاق میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ بھی کراچی کے مسائل کو حل کرنے کے لیے کیا تھا۔
وسیم اختر کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی پارٹی نے کبھی بھی وزارتوں پر سیاست نہیں کی ہے۔
مزید پڑھیے: 2019، سندھ میں ہزاروں گرفتاریاں، 25 پولیس شہادتیں
کراچی کے مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے وسیم اختر نے کراچی شہر کے مسائل حل کرنے کی ذمہ داری بھی سندھ حکومت کی بنتی ہے، اور اسی کے پاس سارے اختیارات ہیں، اگر وفاقی حکومت کسی منصوبے میں تاخیر کرتی ہے تو سندھ حکومت اس میں پیسہ لگائے۔
وسیم اختر نے کہا کہ میں بطور پارٹی لیڈر بلاول بھٹو زرداری کی قدر کرتا ہوں، تاہم سندھ حکومت میں شمولیت کا حتمی فیصلہ ایم کیو ایم کی قیادت کرے گی۔
تحریک انصاف کی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ پی ٹی آئی نے کراچی کا کوئی مسئلہ حل نہیں کیا، اس کی جانب سے ذمہ داری نظر نہیں آئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کراچی کے مسئلے پر پی ٹی آئی سے اتحاد کیا لیکن مسئلے حل نہیں ہو رہے۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے میئر کراچی نے کہا کہ شہر کے مسائل کے حل کے لیے معاملہ جہانگیر ترین کے سامنے بھی رکھا ہے۔
قبل ازیں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ ان کی جماعت کراچی کی خاطر جتنی وزارتیں ایم کیو ایم کے پاس وفاق میں ہیں، انہیں سندھ میں دینے کو تیار ہے۔
کراچی میں چار ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کرنے کے بعد تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری نے میئر کراچی وسیم اختر کو مشورہ دیا ہے کہ ایم کیو ایم پی ٹی آئی سے اپنا اتحاد توڑے اور عمران حکومت کو گرا دے، ہم آپ کا ساتھ دیں گے۔