• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلین ٹری سونامی میں بے قاعدگیاں ،انکوائری کو تفتیش میں تبدیل کرنے کی سفارش

پشاور( ارشدعزیز ملک) قومی احتساب بیورو خیبرپختونخوا نے بلین ٹری سونامی سکینڈل کی ابتدائی انکوائری میں قومی خزانے کو 462ملین روپے کا نقصان پہنچانے کا سراغ لگایا ہے جبکہ نیب کے پی نے مزید تحقیق کے لئے کیس کو انکوائری سے تفتیش میں تبدیل کرنے کی سفارش کی ہے علاوہ ازیںکے پی بیورو نے بلین ٹری سونامی منصوبے میںمختلف افسروں اور اہلکاروں کے خلاف مزید چار الزمات میں تفتیش اور چھ میں انکوائری کی اجازت بھی طلب کرلی ہے تاکہ اس میگا سکینڈل کو بے نقاب کیا جاسکے ۔قومی احتساب بیور و کے چیئر مین جسٹس (ر)جاوید اقبال نے 26 مارچ 2019 کو بلین ٹری سیکنڈل منظر عام پر آنے کے بعد اس کی انکوائری کا حکم دیا تھا ۔نیب کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جنگ کو بتایا کہ اب تک نیب نے تین فارسٹ ریجنز میں سے صرف ایک ریجن کے 10 سے 20 فیصد معاملات کی چھان بین کی ہے حالانکہ ڈیرہ ریجن سوات اور ہزارہ کے مقابلے میں سب سے چھوٹا ریجن ہے۔نیب ذرائع نے تصدیق کی کہ معاملہ کی چھان بین جاری ہے اور قانون کے مطابق اس پر کاروائی ہوگی لہذا میڈیا قیاس ارائیوں سے گریز کرےصوبے میںتحریک انصاف کی پہلی حکومت نے 2014میں بلین ٹری سونامی منصوبے کا اغاز کیا تھا جس پر 14ارب 32 کروڑ روپے خرچ ہوئے ۔
تازہ ترین