اسلام آباد(ایجنسیاں‘جنگ نیوز)ابوظہبی کے ولی عہد اور یو اے ای کی مسلح افواج کے ڈپٹی سپریم کمانڈر شیخ محمد بن زاید النہیان نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد پاکستان میں چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں (ایس ایم ایز) کی مدد کے لیے200ملین ڈالر( تقریباً31ارب روپے ) دینے کا اعلان کردیا۔
مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ نے جمعرات کو سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے بیان میں کہا کہ وہ پاکستان کیلئے 20 کروڑ ڈالر امداد کے اعلان پر ولی عہد کا شکریہ ادا کرنا چاہتے ہیں ‘ امداد کا اعلان دونوں ملکوں کےدمیان مضبوط اقتصادی تعلقات اوردوستی کاثبوت ہے۔ یہ رقم چھوٹےکاروبار کے فروغ پرخرچ ہوگی۔
قبل ازیں شیخ محمدبن زاید النہیان جمعرات کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے جہاں انہوں نے عمران خان سے ملاقات کی جبکہ وزیراعظم نے ولی عہد کے اعزازمیں ظہرانہ بھی دیا۔
عمران خان نے نورخان ایئر بیس پر معزز مہمان کا استقبال کیا۔ بعد ازاں عمران خان ابوظہبی کے ولی عہد کی گاڑی خود ڈرائیو کرتے ہوئے ایئر پورٹ سے روانہ ہوئے۔
وزیر اعظم ہاؤس میں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات ہوئی جس میں باہمی تعلقات اور علاقائی وعالمی صورتحال پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس دوران تجارتی اور برادرانہ تعلقات کو مضبوط بنانے کے علاوہ علاقائی امن پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
جمعرات کو جاری اعلامیہ کے مطابق عمران خان اور شیخ محمد بن زید نے تفصیلی مذاکرات کیے جن میں دوطرفہ علاقائی اور باہمی دلچسپی کے امور پر خصوصی توجہ مرتکز کی گئی۔
عمران خان نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کےلئے بڑھتی دلچسپی کا خیر مقدم کیا۔ مذاکرات کے دوران اسمال اینڈ میڈیم انٹرپرائزز کے شعبے میں قریبی تعاون بھی زیر غور آیا۔
وزیراعظم نے ابوظہبی کے ولی عہدکو مقبوضہ کشمیر میں 150دن سے زائد جاری بھارتی غیر انسانی لاک ڈاؤن کے بارے میں بھی بتایا۔
انہوں نے بھارت کے امتیازی شہریت کے ترمیمی ایکٹ اور نیشنل رجسٹر آف سیٹیزنز(این آرسی) کے نفاذ اور ان کے منفی نتائج کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔
اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم نے اس بات پر زوردیا کہ عالمی برادری مقبوضہ جموں وکشمیر میں بھارتی مظالم ختم کرانے کےلئے ہنگامی اقدامات اٹھائے۔
خلیجی اخبار کی رپورٹ کے مطابق شیخ محمد بن زاید النہیان نے خلیفہ فنڈ فار انٹرپرائز ڈیولپمنٹ کو پاکستان میں ایس ایم ایز کے لیے 20 کروڑ ڈالر مختص کرنے کی ہدایت کی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ ابوظبی کے ولی عہد کے اس اقدام کا مقصد مختلف منصوبوں میں جدت کی حوصلہ افزائی اور انٹرپرینورشپ کی حمایت، مستحکم اور متوازن قومی معیشت کی تشکیل کی کوششوں میں پاکستانی حکومت کی مدد کرنا ہے جس سے ملک میں پائیدار ترقی کے حصول میں مدد ملے گی۔