• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کی کابینہ میں اکھاڑ پچھاڑ


وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے کابینہ کے بعض اراکین کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ان کے قلمدان تبدیل کردیے ہیں جبکہ دو وزراء، ایک مشیر اور 8 معاونین خصوصی کو کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔

وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان کو صوبائی کابینہ کے بعض اراکین کے رویے سے متعلق شکایات موصول ہوئی تھیں اور وہ ان کی کارکردگی سے ناخوش تھے جس کے بعد خیبرپختونخوا کابینہ میں ردوبدل اور توسیع کی گئی ہے۔

وزیربلدیات شہرام ترکئی سے محکمہ بلدیات کا قلمدان واپس لے کر ان کو صحت کی وزارت دی گئی ہے۔ وزیر صحت انعام ہشام انعام اللہ کو سوشل ویلفیئر، وزیر سی اینڈ ڈبلیو اکبر ایوب کو تعلیم اور وزیر معدنیات امجد علی خان کو ہاؤسنگ کے محکموں کے قلمدان دیئے ہیں۔

کابینہ میں دو نئے وزراء بھی شامل کیے گئے ہیں، شاہ محمد کو وزیر ٹرانسپورٹ جبکہ محمد اقبال وزیر کو ریلیف کا محکمہ دیا گیا ہے۔

نوشہرہ سے تعلق رکھنے والے رکن اسمبلی خلیق الرحمان کو بطور مشیر وزیراعلیٰ برائے ہائیر ایجوکیشن کابینہ میں شامل کیا گیا ہے۔

مشیر تعلیم ضیاء اللہ بنگش کا قلمدان تبدیل کرکے ان کو آئی ٹی کا محکمہ دیا گیا جبکہ معاون خصوصی آئی ٹی کامران بنگش کو محکمہ بلدیات کا قلمدان حوالے کیا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیے: خیبرپختونخوا کے نئے وزیر تعلیم میٹرک پاس نکلے

کابینہ میں آٹھ معاونین خصوصی کو بھی شامل کیا گیا ہے۔ غزن جمال کو محکمہ ایکسائز، ظہور شاکر کو اوقاف و مذہبی امور، عارف احمد زئی کو معدنیات، ریاض خان کو پبلک ہیلتھ انجینئرنگ، تاج محمد ترند کو جیل خانہ جات، احمد حسین شاہ کو بہود آبادی کے محکمے حوالے کیے گئے ہیں۔

شفیع اللّٰہ خان وزیراعلیٰ کے معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن اور کمپلینٹ سیل جبکہ اقلیتی رکن وزیر زادہ معاون خصوصی برائے اقلیتی امور ہوں گے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا محمود خان نے جیو نیوز سے بات چیت میں بتایا کہ کابینہ میں ردوبدل کا مقصد محکموں کی کارکردگی کو بہتر بنانا ہے۔

اُن کا کہنا تھا کہ اسمبلی اجلاس میں شرکت نہ کرنے والے صوبائی کابینہ کے اراکین کے خلاف کارروائی کی جائے گی اور وہ صوبائی وزراء کی حاضری کو خود مانیٹر کریں گے۔

تازہ ترین