جمعیت علماء اسلام (ف) نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع سے متعلق آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی مخالفت کردی ہے۔
جے یو آئی ف کی مرکزی مجلس عاملہ کا اجلاس مولانا فضل الرحمٰن کی سربراہی میں ہوا۔
اجلاس کے دوران مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسمبلی کی اکثریت جعلی ہے، اس لیے کارروائی کا حصہ بننے یا نہ بننے کا فیصلہ پارلیمانی کمیٹی کرے۔
گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو میں جے یو آئی ف کے سربراہ نے کہا تھا کہ حکومت کے اقدامات فوج کے ادارے اور قیادت کو متنازع بنا رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ فوج ملک کا دفاعی ادارہ ہے، اس کے سربراہ غیر متنازع ہیں، اُنہیں متنازع نہیں بنانا چاہتے، سپریم کورٹ نے مدت ملازمت میں توسیع پر سقم دور کرنے کا کہا تھا لیکن حکومت مزید سقم پیدا کر رہی ہے۔
مولانا فضل الرحمٰن نے یہ بھی کہا تھا کہ ہمیں ایک جائز اور آئینی و قانونی جمہوری ماحول چاہیے، یہ لوگ نہ عوام کے نمائندے ہیں، نہ جمہوریت کی علامت ہیں۔
اُن کا مزید کہنا تھا کہ جمعیت علماء اسلام (ف) اس طرح کی کسی قانون سازی سے خود کو لاتعلق رکھنا چاہتی ہے، یہ سب کچھ بہت عُجلت میں کیا جارہا ہے۔