• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

گرین روف یا سبز چھتیں جزوی یا مکمل طور پرپھول پودوں سے ڈھکی ہوتی ہیں۔ پودوں کو عام طور پر واٹر پروف مواد میں لگایا جاتا ہے یعنی انہیں برتنوں یا کنٹینرز میں اُگا کر چھتوں پر رکھا جاتاہے۔ چھت کے اوپرموجود پودوں کو استعمال شدہ یا گدلا پانی (Grey Water)دیا جاتا ہے۔ یہ کپڑے، برتن دھونے یا بارش کا پانی(سوائے بیت الخلاء کے) ہو تاہے جو عموماً ضائع ہوجاتا ہے لیکن اسے دوسرے مقاصد خصوصاً آبپاشی کے لئے دوبارہ استعمال کیا جاسکتا ہے۔ 

سبز چھتوں کو روف گارڈن یا ایکو روف بھی کہا جاتا ہے۔ روف گارڈن کے متعدد مقاصد ہیں جیسے بارش کا پانی جذب کرنا، عمارت کے لئے موصلیت (Conductivity)فراہم کرنا، جنگلی حیات کے لئے موافق مقام بنانا اور درجہ حرارت میں کمی لانا وغیرہ۔

ماحولیاتی فوائد

دنیا بھر میں آبادی میں بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ نئی عمارتوں اور انفرا اسٹرکچر کی تعمیر سے دنیا کے بہت سے گائوں اب تیزی سے شہر بن رہے ہیں۔ کنکریٹ عمارتوں کی بڑھتی ہوئی تعمیر کی وجہ سے ہریالی کا خاتمہ ہورہاہے، جس سے بہت سے ماحولیاتی مسائل پیدا ہورہے ہیں جیسے کہ درجہ حرارت کا زیادہ ہونا یا بارشوں میں کمی یا بےوقت کی بارش۔ گرمی کی زیادتی کا بڑا نقصان یہ ہے کہ اس کی وجہ سے زیادہ توانائی خرچ ہوتی ہے۔ 

پودے اور نباتات ہوا میں گندگی اور دھول کے ذرات کو روکنے میں بہت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ پودے فوٹو سنتھیسزکے عمل میں کاربن ڈائی آکسائیڈکو جذب اور آکسیجن خارج کرتے ہیں۔ اس طرح یہ ہوا میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کم کرنے کے ساتھ ساتھ ہوا میں آکسیجن کی مقدار کو بڑھانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ شہری ترقی کے عمل میں درخت بہت زیادہ شرح سے کاٹے جاتے ہیں جس کے باعث درختوں اور نباتات سے ملنے والا فائدہ ہمیں مل نہیں پاتا۔

درجہ حرارت میں اضافے کا مطلب یہ ہے کہ ان عمارتوں کے ایئر کنڈیشنرز کو زیادہ بوجھ اٹھانا پڑے گا اور زیادہ سے زیادہ توانائی کی ضرورت ہوگی۔ گرین چھتوں پر لگے پودوں کی وجہ سے چھتوں کا درجہ حرار ت کم ہوگا تو ہمیں کم توانائی درکا ر ہوگی اور بجلی کا بل بھی کم آئے گا۔

ہوا کا بہتر معیار

چھت پر موجود پودے ہوا سے پیدا ہونے والے دھول کے ذرات کو اپنی طرف کھینچتے ہیں، یعنی یہ ہوا کیلئے فلٹر کا کام کرتے ہیں، اس لیے سانس لینے کیلئے صاف ستھری یعنی بہتر معیار کی ہوا ملتی ہے۔ گرین روف نہ صرف آلودگی/اسموگ کو کم کرنے میں مدد کرتی ہے بلکہ پودوں کے فوٹو سنتھیسز کے عمل سے ہمیں معیاری آکسیجن بھی اپنے اندر اتارنے کو ملتی ہے۔

پانی کا بہاؤ رُکنا

سبز چھت بارش کے پانی کی بیشتر مقدار اپنی مختلف تہوں کی مدد سے روکے رکھتی ہے اور بارش کا پانی تیزی سے (سیلابی ریلے کی طرح) نہیں نکلتا، جس سے نہ تو نکاسی کا نظام متاثر ہوتا ہے اور نہ ہی نکاسی کے راستے اوور فلو ہوتے ہیں۔ سبز چھت بارش کے پانی میں موجود زیادہ تر بھاری دھاتوں اور غذائی اجزا کو چھاننے میں مدد دیتی ہے۔ یہ شہری علاقوں میں بہت فائدہ مند ہے جہاں گھریلو استعمال کے لئے بارش کا پانی جمع بھی کیا جاسکتاہے۔

توانائی کا تحفظ

جب دیواریں اور چھتیں بہت زیاد ہ دھوپ یا سورج کی شعاعیں جذب کرتی ہیں تواس سے پورا شہر متاثر ہوتاہے اور وہ ’ہیٹ ویو‘ کی لپیٹ میں آجاتاہے۔ اس کے نتیجے میں گھروں کو ٹھنڈا رکھنے کیلئے بہت ساری توانائی صرف کرنی پڑتی ہے۔ سر سبز چھتیں ماحولیاتی درجہ حرارت میں اضافے کا سبب بننے والی سورج کی حدت کو جذب کرنے میں مدد دیتی ہیں،جس سے توانائی کی کھپت میں کمی ہوتی ہے اور خرچ کا بوجھ کم ہوجاتاہے۔

پُربہار لمحات

سبز چھتیں چونکہ پھول پودوں، نباتات اور ہری بھری گھاس سے مزین ہوتی ہیں، لہٰذ ا یہاں آپ اپنے گھر والوں کے ساتھ معیاری وقت گزارسکتے ہیں اور سرسبز مقام کیلئے آپ کو دور جانے کی بھی ضرورت نہیں ہوگی۔ آپ خود بھی سبز چھت ڈیزائن کرسکتے ہیں ۔ 

چھت پر اگر دیواروں کے ساتھ ساتھ پودوں کیلئے جگہ بنالی جائے اور درمیان میں اٹھنے بیٹھنے کا انتظام سلیقے سے کرلیا جائے تو سستانے کیلئے ایک اچھا ماحول میسر آسکتا ہے۔ چھت پر ایسے پودے لگائیں جو ماحول دوست ہوں کیونکہ ان کی دیکھ بھال کے لیے زیادہ توجہ کی ضرورت نہیں ہوتی اور ان کو چھت پر لگانے سے آنکھوں پر اچھے اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

سبز چھت نہ صرف ماحولیاتی تحفظ بلکہ معاشی لحاظ سے بھی ہر ایک کے لیے بہت فائدہ مند ہے۔ اس کے فوائد، نقصانات کے مقابلے میں بہت سارے ہیں۔ سبزہ زار ہماری زندگی پر بہت زیادہ مثبت اثر ڈالتا ہے۔ لہٰذا درجہ حرارت کو کم کرنے، بارش اور استعمال شدہ پانی کے نظم و نسق، ہوا اور آبی آلودگی کو کم کرنے اور ایک ماحول دوست معاشرے کیلئے ہمیں گرین چھتوں کو فروغ دینا چاہئے۔

تازہ ترین