امریکی ڈرون حملے میں جاں بحق ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کے کرمان میں جنازے کے جلوس میں بھگدڑ مچنے سے جاں بحق افراد کی تعداد 50 ہوگئی ہے، جبکہ دو سو سے زائد زخمی ہوگئے۔
افسوسناک واقعے کے بعد جنرل سلیمانی کی تدفین موخر کردی گئی۔ کرمان کی سڑکیں جنازے کے جلوس میں شامل ہزاروں افراد سے بھر گئیں ، ایران کی پارلیمنٹ نے امریکی فوج کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای نے کہا ہے کہ اب پراکسی وار نہیں ہوگی، جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ سرِعام لیا جائے گا، ایران نے امریکا میں 35 اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی دے دی، جس کے بعد امریکا نے نیویارک، بوسٹن اور لاس اینجلس سمیت کئی شہروں میں حساس مقامات کی سیکیورٹی بڑھا دی ہے۔
لاکھوں سیاہ پوش، جنرل قاسم سلیمانی کے لیے سوگوار ہیں، شاہراہوں سے لے کر گلی محلوں تک انسانوں کا سمندر ہے جو اپنے قومی ہیرو کے آخری سفر پر اسے الوداع کہنے آیا ہے۔
اہواز، مشہد اور تہران کے بعد یہ چوتھا شہر ہے، لیکن منظر ایک جیسا ہی ہے، جنرل قاسم سلیمانی کے قتل پر غم وغصے کا وہی اظہار ہے، امریکا اسرائیل مخالف نعروں کی ویسی ہی گونج جو بغداد سے ہوتی ہوئی کرمان تک آئی ہے، یہ جنرل قاسم سلیمانی کا آبائی شہر ہے۔
تدفین کے موقع پر لاکھوں کے مجمع میں بھگدڑ مچی تو افرا تفری پھیل گئی، خود کو بچانے کی کوشش میں کئی لوگ جان سے گئے، دو سو سے زیادہ زخمی ہوگئے، حکام نے واقعے میں کسی بھی طرح کی دہشت گردی کا امکان مسترد کردیا، فی الحال جنرل قاسم سلیمانی کی تدفین کا عمل مؤخر کردیا گیا، تاہم حکام کی جانب سے جنرل قاسم سلیمانی کو سپردخاک کرنے کی نئی تاریخ سامنے نہیں آئی۔
امریکی ڈرون حملے میں جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کے بعد ایران کی پارلیمنٹ نے امریکی فوج اور محکمہ دفاع کو دہشت گرد قرار دے دیا۔
سپریم لیڈر آیت اللّٰہ خامنہ ای کا کہنا ہے کہ اب پراکسی وار نہیں ہوگی، جنرل قاسم سلیمانی کے قتل کا بدلہ سرِعام لیں گے۔
ایران کی امریکا میں 35 اہداف کو نشانہ بنانے کی دھمکی کے بعد امریکا نے نیویارک، بوسٹن اور لاس اینجلس سمیت کئی شہروں میں حساس مقامات کی سیکیورٹی میں اضافہ کردیا ہے۔