مغربی میڈیا نے یوکرائن کے مسافر طیارے پر مبینہ میزائل حملے کی ویڈیو جاری کردی، صدر ٹرمپ نے کہاہے کہ طیارے کو نشانہ بنائے جانے کا امریکا سے تعلق نہیں ہے، یہ دوسرے فریق کی غلطی ہوسکتی ہے۔
امریکی میڈیا نے ایک ویڈیو جاری کی ہے جسے یوکرائن کے مسافر طیارے کو تہران میں میزائل سے نشانہ بنائے جانے کا منظر قرار دیا گیا ہے۔
طیارہ نشانہ بنائے جانے کے معاملے پر صدر ٹرمپ نے واضح کیا تھا کہ طیارے کو نشانہ بنائے جانے کا امریکا سے تعلق نہیں، یہ دوسرے فریق کی غلطی ہوسکتی ہے۔
پینٹاگان کا الزام تھا کہ یوکرائن کاطیارہ روسی ساختہ میزائل لگنے سے تباہ ہوا، کینیڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے بھی امریکی موقف کی تائیدکرتے ہوئے کہا کہ ایسے شواہد ہیں کہ یوکرائن کا مسافر طیارہ زمین سے فضاء میں مار کرنیوالے ایرانی میزائل سے تباہ ہوا ہے۔
ایران کی جانب سے بوئنگ کمپنی سے تہران آکر بلیک باکس کاجائزہ لینےکا مطالبہ کیاہے، جبکہ طیارہ حادثےکی تحقیقات میں امریکا سمیت تمام متعلقہ ممالک کو شرکت کی دعوت دی گئی جسے امریکا نے قبول کرلیا ہے۔
گزشتہ روز کینیڈین وزیر اعظم ٹروڈونے خیال ظاہر کیا تھا کہ ممکن ہے میزائل جان بوجھ کرطیارے کو نہ مارا گیا ہو، واقعے کی مکمل تحقیقات کی ضرورت ہے اور کینیڈ ا واقعے کی تحقیقات کے لیے اتحادیوں سے مل کر کام کر رہا ہے، تاہم امریکا یا کینیڈا نے میزائل سے طیارے کو نشانہ بنائے جانے کے شواہد پیش نہیں کیے ہیں۔
امریکی اخبار کے مطابق ایران نے یوکرائن طیارہ حادثے کی تحقیقات کے لیے امریکا کو دعوت دے دی ہے اور آئی سی اے او کے ذریعے امریکا کے قومی ٹرانسپورٹیشن سیفٹی بورڈ کو مدعو کیا گیا ہے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ طیارہ فنی خرابی کےسبب ایئرپورٹ واپس آتے ہوئے تباہ ہوا، اس سے پہلے یوکرائن کے حکام نے بھی حادثے کو انجن کی خرابی کا سبب قرار دیا تھا۔
جنرل سلیمانی کےقتل کےجواب میں ایران نے اسی روز عراق میں امریکی فوج کے اڈوں کو میزائلوں سےنشانہ بنایا تھا، تاہم طیارہ ان حملوں کے ختم ہونے کے چند گھنٹے بعد تباہ ہوا تھا۔
کشیدہ صورتحال میں ایران نے طیارے کے بلیک باکس بھی بوئنگ کمپنی یا امریکا کے حوالے کرنے سے انکار کر دیا تھا۔