لندن (مرتضیٰ علی شاہ) پاکستان مسلم لیگ (پی ایم ایل این) کے صدر شہباز شریف نے کہا ہے کہ وقت آگیا ہے کہ پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع سے توجہ ہٹا کر پی ٹی آئی حکومت کی معیشت اور گورننس کے شعبوں میں غیر معمولی ناکامی کو زیر بحث لایا جائے۔
شہباز شریف گزشتہ روز نواز شریف کی عیادت کیلئے آئے افغانستان کے سابق صدر حامد کرزئی کو الوداع کہنے کے بعد ایون فیلڈ فلیٹس کے باہر میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ حامد کرزئی اور برطانیہ میں افغان سفیر سید جاوید نے نواز شریف اور شہباز شریف کے ہمراہ ایک گھنٹہ گزارا۔
حامد کرزئی نے قبل ازیں پاکستانی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شر یف سے مل کر بہت زیادہ خوشی ہوئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میں اپنے اچھے دوست نواز شریف اور ان کے بھائی شہباز شریف سے مل کر بہت ہی زیادہ خوش ہوں، ان کی صحت اچھی ہے اور وہ بہت مہربان ہیں۔
شہباز شریف نے بتایا کہ آرمی ایکٹ کی حمایت کا فیصلہ لندن میں پی ایم ایل این رہنمائوں نے ایک اجلاس میں متفقہ طور پر کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ پی ٹی آئی حکومت نے نوٹیفکیشن پہلے ہی جاری کر دیا تھا جبکہ سپریم کورٹ نے پارلیمنٹ کو ہدایت کی تھی کہ مقررہ ٹائم فریم میں ضروری قانون سازی کی جائے۔
اس وقت کوئی شورو غوغا نہیں کیا گیا۔ ایسی مثالیں موجود ہیں، جہاں کسی قانون سازی کے بغیر توسیع دی گئی۔ پرویز مشرف اور دیگر آمروں نے خود کو توسیع دی جبکہ اس مرتبہ پارلیمنٹ نے توسیع دی ہے اور اس کیلئے ضروری قانون سازی کی گئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ یہ وقت ہے جب نان ایشوز کو پس پشت ڈال کر اصل امور پر بات کی جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان کی حکومت نے بدنیتی کے ذریعے جان بوجھ کر توسیع کے معاملہ کو مسئلہ بنایا۔ پاکستان کو غربت، بے روزگاری اور ہیلتھ کیئر کے اصل مسائل درپیش ہیں۔
نواز شریف نے اقتصادی بحران سے نمٹنے کیلئے چار ماہ میں تاریخی کام کیا۔ نواز شریف کو ان کی جانب سے کرائے جانے والے ترقیاتی کاموں، معیثت کی بہتری اور بجلی بحران سے نمٹنے پر یاد رکھا جائے گا۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ پی ٹی آئی حکومت کے تحت معیثت کے تمام شعبے تباہی سے دوچار ہیں اور کہیں بھی کوئی گورننس نہیں ہے۔ پی ٹی آئی نے 5 ملین مکانات اور 10 ملین ملازمتوں کا وعدہ کیا تھا مگر اس کے برعکس لاکھوں لوگوں کو مکانات اور روزگار سے محروم کر دیا اور حکومت کے پاس کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ ہمیں یقین ہے کہ اس وقت ملک غیر ملکی قرضوں کے شکنجہ میں ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں اس حکومت پر صرف الزام عائد نہیں کر رہا بلکہ حقیقت یہ ہے کہ اس نے تمام سابقہ حکومتوں کے ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ پاکستان نے ایسا کبھی نہیں دیکھا جو پی ٹی آئی حکومت کے گزشتہ 18 ماہ میں دیکھ لیا۔
پاکستان نے عمران خان جیسا سب سے بڑا یو ٹرن ماسٹر اور جھوٹا شخص کبھی نہیں دیکھا، جس نے پاکستان کی معیثت تباہ کر دی ہے۔