• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


کراچی (نیوز ڈیسک) سائنسدانوں نے ایک شہابیے کا تجزیہ کرتے ہوئے زمین پر موجود قدیم ترین مادے کی دریافت کی ہے۔ انھیں 1960 کی دہائی میں زمین پر گرنے والی خلائی چٹان میں دھول گرد (Stardust) کے ذرات ملے ہیں جو کہ کم از کم 7.5؍ ارب سال پرانے ہیں۔ قدیم ترین دھول کے ذرات ہمارے نظام شمسی کے پیدا ہونے سے بہت پہلے ستاروں میں وجود میں آ گئے تھے۔ ʼپروسیڈنگز آف دی نیشنل اکیڈمی آف سائنسʼ نامی جریدے میں شائع ہونے والی ریسرچ کے مطابق، جب تارے یا ستارے مرتے ہیں تو ان میں بننے والے ذرات خلا میں پھیل جاتے ہیں۔ یہ ʼنظام شمسی سے قبل والے ذراتʼ پھر نئے ستارے، سیارے، چاند اور شہابیوں میں شامل ہو جاتے ہیں۔ اس تحقیق کے اہم مصنف اور شکاگو فیلڈ میوزیم کے کیوریٹر اور شکاگو یونیورسٹی کے ایسوسی ایٹ پروفیسر فلپ ہیک نے کہا کہ انہیں ستاروں کا ٹھوس نمونہ یا حقیقی ستاروں کے غبار کہا جا سکتا ہے۔

تازہ ترین