• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اپوزیشن نے قومی مفاد میں پختگی دکھائی، واوڈاکاعمل ٹھیک نہیں، ہمایوں اختر

کراچی(جنگ نیوز)پروگرام”آپس کی بات“میں گفتگو کرتے ہوئے رہنما تحریک انصاف ہمایوں اختر نے کہا کہ اگر فیصل واوڈا کی جگہ میں ہوتا تو ایسی زبان استعمال نہ کرتا میں نہیں سمجھتا کہ وزیراعظم عمران خان اس عمل کی ستائش کریں گے، پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے قومی مفاد میں پختگی کا ثبوت دیا اور سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں قانون سازی کو سیاسی نہیں بنایا ۔رہنما پاکستان مسلم لیگ ن میاں جاوید لطیف نے کہا کہ حکومت کارکردگی نہیں دکھارہی اسی لئے آج بوٹ لہرانا پڑا فیصل ووڈا کے عمل واضح ہو گیا کہ یہ توسیع دینے میں خود راضی نہیں تھے،عمران خان چاہتے ہیں کہ نوازشریف وہیل چیئر پر بیٹھے رہیں ان کی حکومت غیر سنجیدہ اورنالائق ہے۔رہنما پاکستان پیپلز پارٹی ناز بلوچ نے کہا کہ بوٹ کو لے کر جس طرح آج فیصل ووڈا نے تضحیک کی ہے یہ ہمارے ملک کے سپاہی ، فوج اور ادارے کی بے عزتی کی ہے اس رویئے پر وزیراعظم کو بھی نوٹس لینا چاہئے ۔ہمایوں اختر نے کہا کہ نوازشریف کی بیماری پر عمران خان پریشان تھے اسی لئے انہوں نے ڈاکٹرز بھی بھیجے ۔نوازشریف ابھی تک اسپتال میں داخل نہیں ہوئے اگر ان کی صحت ٹھیک ہے تو خوشی ہے لیکن وہ عدالتوں کے ذریعے مجرم قراردیئے جاچکے ہیں اور وہ ضمانت پر رہاہیں ان کی ضمانت میں توسیع بھی ہوگی تو وہ ان کی صحت سے مشروط ہے ۔ہمیں پاکستان کے عدالتی تقاضے بھی پورے کرنا ہوں گے، وعدے پورے کرنے میں کچھ تاخیر ہوجائے تو اتحادی ناراض ہوجاتے ہیں، نواز شریف کوئی عام آدمی نہیں سزایافتہ شخص ہیں، عدالتوں نے نواز شریف کو صحت سے متعلق شرائط کے تحت باہر جانے کی اجازت دی ہے، پنجاب حکومت نواز شریف کی ضمانت میں توسیع ان کی میڈیکل رپورٹس دیکھ کر کرے گی۔جاوید لطیف نے کہا کہ مسلم لیگ ن لندن ہے نہ مسلم لیگ ن پاکستان ہے مسلم لیگ ن ایک ہی ہے ہماری جماعت میں زندہ لوگ ہیں جو اپنی رائے کا بھی اظہار کرتے ہیں وزیراعظم جب امریکا جاتے ہیں تو القاعدہ کو فوج کے ذریعے تربیت دینے کا ذکر کرتے ہیں،ایران میں مداخلت کی باتیں کرتے رہے ہیں میرانام ای سی ایل میں نہ بھی آتا تو بھی پاکستان چھوڑ کر کہیں نہیں جاتا پنجاب کی وزیرصحت ،شوکت خانم کے ڈاکٹرز بھی کہہ چکے ہیں کہ نوازشریف بیمار تھے، ن لیگ خوش نہیں رورہی ہے، دعا مانگ رہے ہیں کہ شاید سلیکٹ کرنے والوں کو اب سمجھ آگئی ہو اور شاید سمجھ آگئی ہے نواز شریف جیسا ضمیر کا قیدی پاکستان میں کوئی نہیں ہے، آج پوری قوم نواز شریف کے بیانیہ پر متفق ہے، نواز شریف کا کہنا درست تھا کہ آئین و قانون کی بالادستی ہوگی تب ہی ملک ترقی کرسکے گا، حکومت سے اتحادیوں کے الگ ہونے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ بوٹ لہرانا شروع کردیں۔ناز بلوچ نے کہا کہ وفاقی وزیر نے میڈیا پر لائیو بیٹھ کرجو حرکت کی ہے یہ قابل مذمت ہے کیونکہ یہ جو بوٹ ہے یہ میرے ملک کے اس جوان کا بوٹ ہے جو کے اس وقت سرحدوں پر میرے ملک کی حفاظت کررہا ہے اور جو برفانی علاقوں میں پھنسے پاکستانیوں کو کس طرح مشکل سے نکال رہا ہے، حکومت کو اپنا کام کرنا چاہئے جو کے یہ نہیں کررہے معیشت کا برا حال ہے اس پر توجہ نہیں دی جارہی ایک کروڑ لوگ مزید غربت کی لکیر سے نیچے آگئے ہیں ۔
تازہ ترین