• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی قوانین کے مطابق مقبوضہ کشمیر کے عوام کو رائے شماری کا حق دیا جائے، برٹش اور یورپی ارکان پارلیمان

بریڈ فورڈ (نمائندہ جنگ ) برطانوی پارلیمنٹ میں آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم،آل پارٹیز گروپ کے وائس چیئرمین ایم پی بیرسٹر عمران حسین اور کشمیری نژاد واحد ممبر یورپین پارلیمنٹ ایم ای پی شفاق محمد سے جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین کی قیادت میں حریت رہنماء سید منظور شاہ، سردار عبد الرحمٰن خان کی ملاقاتیں، ملاقاتوں میں مسئلہ کشمیر کی موجودہ صورتحال، برطانوی و یورپی پارلیمنٹ میں کشمیر کے حوالے سے مجوزہ سرگرمیوں، برطانیہ بھر میں تحریک حق خود ارادیت کی مستقبل کی کانفرنسز، تقریبات، سیمینارز کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔اس موقع پر آل پارٹیز کشمیر پارلیمنٹری گروپ کی چیئرپرسن ایم پی ڈیبی ابراھم،آل پارٹیز گروپ کے وائس چیئرمین ایم پی بیرسٹر عمران حسین اور کشمیری نژاد واحد ممبر یورپین پارلیمنٹ ایم ای پی شفاق محمد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کشمیر میں انسانی حقوق کی مسلسل خلاف ورزیوں اور گذشتہ 5ماہ سے کشمیر میں کرفیو اور لاک ڈاؤن کا خاتمہ ہونا چاہئے۔اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی معاہدوں پر عملدرآمد نہ ہونا عالمی برادری کے لئے ایک چیلنج ہے۔ بھارت نے کشمیر میں فوج کی تعداد بڑھا کر اور سیاسی رہنماؤں اور کارکنوں کو گرفتار کر کے ریاستی طاقت کے ذریعے کشمیریوں کی تحریک دبانے کی کوشش کی جو کہ ایک غیر انسانی اور حقوق سلب کرنے کا عمل ہے۔ 5ماہ میں ہزاروں کشمیریوں بالخصوص نوجوانوں کی گرفتاریاں قابل مذمت ہیں۔ کشمیریوں کا مطالبہ حق خود ارادیت مبنی برحق ہے اور عالمی قوانین کے مطابق کشمیریوں کو رائے شماری کا حق ملنا چاہئے۔ہم برطانوی اور یورپین پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کشمیریوں کے حق خود ارادیت کی حمایت جاری رکھیں گے۔ ڈیبی ابراھم، بیرسٹر عمران حسین اور شفاق محمد نے مزید کہا کہ کشمیریوں کا مقدمہ ہر فورم پر اور ہر سطح پر لڑیں گے۔ کشمیریوں کی تحریک کو برطانیہ اور یورپ میں تحریک حق خود ارادیت انٹر نیشنل اور راجہ نجابت حسین جیسے متحرک رہنماؤں کے ساتھ مل کرجاری رکھیں گے۔ اس موقع پر جموں و کشمیر تحریک حق خود ارادیت کے چیئرمین راجہ نجابت حسین، حریت رہنماء سید منظور احمد شاہ اور دیگر نے ممبران کو بتایا کہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال دن بدن خراب ہو رہی ہے۔ گذشتہ روز بھی دو نوجوانوں کو بھارتی فورسز نے شہید کیا۔ گذشتہ پانچ ماہ سے کرفیو اور لاک ڈاؤن میں بھارتی فورسز میں اضافہ کرتے ہوئے پورے کشمیر میں لوگوں کا جینا محال کر دیا گیا ہے۔ بھارت نے متنازع سٹیزن ایکٹ نافذ کر کے جہاں بھارت کے اندرونی حالات کو انتہا پسندوں کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا ہے وہیں کشمیر میں بھی انتہا پسندی کو ایک منظم طریقہ سے پروان چڑھایا جا رہا ہے۔ بھارت پر اس وقت انتہا پسندوں کا قبضہ ہے۔ کشمیر میں بھی نسل کشی اور انتہا پسندی کی وارداتیں ایک منظم سازش کے تحت بھارتی حکومت اور فورسز کی سرپرستی میں جاری ہیں۔ کشمیری اپنے پیدائشی حق خود ارادیت کا مطالبہ کر رہے ہیں اور گذشتہ 72برس میں 5لاکھ سے زائد کشمیری اپنی آزادی اور حق خود ارادیت کے لئے جانیں قربان کر چکے ہیں۔ بھارت نے کشمیریوں کی آزادی سلب کر رکھی ہے وہیں انتہا پسند حکمرانوں کے باعث بھارت میں اقلیتوں کی زندگیوں کو خطرات لاحق ہو چکے ہیں۔ اس موقع پر برطانیہ کے دورے پر آل پارٹیزحریت کانفرنس کے رہنما سید منظور شاہ نے ڈیبی ابراھم، بیرسٹر عمران حسین، ایم ای پی شفاق محمد کو جہاں مقبوضہ کشمیر کے اندرونی حالات سے آگاہی دی وہیں ان ممبران پارلیمنٹ کا ماضی میں برطانوی و یورپی پارلیمنٹ کے اندر اور باہر کشمیریوں کی تحریک کی حمایت کرنے پر ان کا شکریہ ادا کیا۔

تازہ ترین