اسلام آباد ( نمائندہ جنگ )سابق چیئرمین سینیٹ رضا ربانی نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا مشرف کیس میں فیصلہ قانون کی عملداری کیلئے اچھا نہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ مستقبل میں مہم جوئی کے راستے کھولے گا،رضا ربانی نےاپنے بیان میں کہا کہ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سیاست، پارلیمنٹ اور قانون کی عملداری کیلئے بدشگونی جنوری 2020 میں آ گئی ہے، سروسز کی مدت کے بل کی منظوری میں پارلیمانی طریقہ کار کو نظر انداز کیا گیا ۔ سروسز مدت بل کی منظوری میں سیاسی جماعتوں کے رویے نے سیاسی نظام میں گہرے نقوش چھوڑے ہیں ۔ ٹاک شو میں بوٹ کی بات ایک قومی ادارے کو متازع بنانے اور سیاسی ورکرز کو بے عزت کرنے کی گئی۔ خطے میں نیو ورلڈ آرڈر کے اثرات آنے کے ساتھ پارلیمانی اداروں، پارلیمنٹ، عدلیہ ،ایگزیکٹو، آرمڈ فورسز کے ساتھ ہی آئین میں صوبائی خود مختاری پر حملے شدید ہو گئے ہیں۔ اس حوالے سے غور کرنا چاہیے کہ آیا یہ سب محض اتفاق ہے ؟ پاکستانی انا سے باہر نکلیں اور تاریخ اور سویت یونین کو یاد کریں۔