• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بلوچستان: مختلف حادثات میں 22 افراد جاں بحق، مزید برفباری کی پیشگوئی

بلوچستان: مختلف حادثات میں 22 افراد جاں بحق، مزید برفباری کی پیشگوئی


بلوچستان کے مختلف اضلاع میں برفباری اور بارشوں کی وجہ سے جاں بحق افراد کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے صوبے میں مزید بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کردی۔

بلوچستان میں حالیہ برفباری سےصوبہ کے 9 اضلاع بری طرح متاثر ہوئے جبکہ شدید سردی اور برف کے باعث مختلف حادثات رونما ہوئے ہیں۔

حالیہ برفباری کے بعد کوئٹہ سمیت بلوچستان کے شمال مغربی علاقے ژوب، قلعہ سیف اللّٰہ، قلعہ عبداللّٰہ اور قلات شدید سردی کی لپیٹ میں ہیں۔

متاثرہ علاقوں میں کچے مکانات گرنے کے واقعات میں جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 22 ہوگئی ہے۔

صوبے کے دور دراز کے علاقے مسلم باغ، کان مہترزئی، زرغون غر، قلات، زیارت اور دشت میں متعدد دیہاتوں کا شہر سے رابطہ تاحال منقطع ہے جس کے باعث وہاں کے باسیوں کو شدید مشکلا ت کا سامنا ہے۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ ابھی راستے بند ہونے کی وجہ سے  وہ لوگ بازار تک نہیں آسکتے۔

انہوں نے بتایا کہ کھانے پینے کی اشیا ختم ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ علاقوں میں بجلی اور گیس بھی غائب ہے۔

متعلقہ اضلاع کی انتظامیہ کے مطابق زمینی رسائی نہ ہونے والے علاقوں میں ہیلی کاپٹر کے ذریعے خوراک اور امدادی اشیاء پہنچانے کا بندوبست کیا گیا ہے۔

دوسری جانب بلوچستان حکومت کا دعویٰ ہے کہ حالیہ بارشوں اور برف باری کے بعد تمام قومی شاہرائیں کھول دی گئی ہیں۔

ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا کہنا تھا کہ ایسے علاقے جو بلاک ہوئے تھے وہ کلیئر کروادیے گئے ہیں۔

انہوں نے بتایا کہ اس وقت مجموعی طور  پر پورے بلوچستان میں ایمرجنسی کی صورتحال تھی۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بلوچستان حکومت نے اپنے اہداف مقرر کیے اور انہیں پورا کیا ہے۔

دوسری جانب محکمہ موسمیات نے بلوچستان میں کل سے مزید بارشوں اور برفباری کی پیشگوئی کی ہے۔

متوقع موسم کے پیش نظرلوکل گورنمنٹ بورڈ کی متعلقہ حکام کو الرٹ رہنے، تمام ہنگامی سروسز، مشینری اور سامان تیار رکھنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

کوئٹہ، زیارت، چمن اور کان مہتر زئی میں شدید برفباری نے نظام زندگی درہم برہم کردیا تھا۔

تازہ ترین