• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

دریائے سندھ میں سطح آب کم، درختوں کی کٹائی، ماحولیاتی آلودگی کا خدشہ

سکھر (بیورو رپورٹ) محکمہ جنگلات کی عدم توجہی کے سبب دریائے سندھ کے کچے کے علاقوں میں درختوں کی کٹائی کا سلسلہ تیز ہوگیا، پانی کی سطح میں کمی کے بعد لوگوں کی بڑی تعداد درختوں کو کاٹ کر لکڑیاں گھروں کو لے جارہی ہے جبکہ لکڑی کا کاروبار کرنیوالے افراد بھی موقع سے بھرپور فائدہ اٹھارہے ہیں۔ درختوں کی کٹائی کے باعث ماحولیاتی آلودگی میں اضافے کا خدشہ ہے۔ ہر سال کی طرح اس سال بھی دریائے سندھ میں جنوری کے مہینے میں سکھر بیراج کی سالانہ بھل صفائی کے موقع پر دریائے سندھ میں سطح آب انتہائی کم ہوگئی ہے جس کے باعث لوگوں کی بڑی تعداد نے دریا کے کچے کے علاقوں میں درختوں کی کٹائی تیز کردی ہے۔ سکھر ڈویژن کے مختلف علاقوں میں محکمہ جنگلات کے افسران کی عدم توجہی کے سبب لوگوں کی بڑی تعداد پہلے ہی درختوں کی کٹائی میں مصروف تھی اور اب رہی سہی کسر دریائے سندھ میں سطح آب کم ہونے کے بعد پوری ہوگئی ہے۔ ایک جانب لوگ گھریلو ضروریات پوری کرنے کے لئے درخت کاٹ کر گھروں کو لے جارہے ہیں تو دوسری جانب لکڑی فروخت کرنے کا کاروبار کرنیوالے افراد نے بھی محنت کشوں کے ذریعے درختوں کو کٹواکر چھوٹی و بڑی گاڑیوں کے ذریعے لکڑی دکانوں تک پہنچانے کا سلسلہ شروع کردیا ہے۔

تازہ ترین