آزاد کشمیر میں حالیہ برف باری کے باعث مختلف شاہراہوں کو بحال کرنے کے لیے آپریشن کیا جارہا ہے۔ سب سے زیادہ متاثرہ وادی نیلم میں برفانی تودہ گرنے سے متاثرہ گاؤں بگولی کا زمینی رابطہ بحال کرنے میں اب بھی تین سے چار دن لگ سکتے ہیں۔
ایس ڈی ایم اے اور پاک فوج کے اہلکاروں نے متاثرین میں گرم کپڑے، بستر اور دیگر سامان تقسیم کیا ، وادی نیلم میں برفانی تودے تلے دب کر اب تک پچھتر افراد جاں بحق ہوچکے ہیں ۔ آزاد کشمیر کے دیگر مقامات پر جاں بحق ہونے والوں کی تعداد تین ہے ۔
وادی نیلم، وادی گریس اور سرگن ویلی سمیت آزادکشمیر کےدیگر متاثرہ علاقوں میں چوتھےروزبھی امدادی کام تیزی سے کیا گیا، بالائی وادی نیلم کے علاقوں ڈھکی اورچکناڑ سے چودہ زخمیوں کو سی ایم ایچ مظفرآباد منتقل کیا گیا،شاردہ، کیل اور ذیلی وادیوں میں 50 سےزائد سیاح تاحال راستے کھلنے کے منتظر ہیں ۔
گزشتہ روز درجن بھر سیاحوں کو شاردہ سے نکال کرمظفرآباد لایاگیاتھا۔ کیرن اور لوات میں بھی ہیوی مشنری کی مدد سےبرف ہٹائی گئی ،وادی نیلم میں 200سےزائدمکانات اور22دکانیں متاثرہوئیں جبکہ 56افرادزخمی ہوئے ۔
78 جاں بحق افراد میں سے چالیس سے زائد فراد کی تدفین کردی گئی، دیگر کی تدفین کےلئے مناسب جگہ دیکھ کے انتظامات کئے جارہےہیں۔