• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جیل اراضی قبضہ مافیا کی نذر، نارا جیل کی 200 ایکڑ زمین کی جعلسازی کی جانچ شروع

حیدرآباد ( بیورو رپورٹ)صوبہ سندھ کے دوسرے بڑے شہر حیدرآباد میں اب جیلوں کی املاک بھی قبضہ خوروں کی نذر ہونے لگی ہیں، مگر انتظامیہ خواب خرگوش کی نیند سورہی ہے۔ جنگ کو موصول ہونے والی معلومات کے مطابق اینٹی کرپشن کو تحریری طور پر ملنے والی شکایات میں اس بات کی نشاندہی کی گئی ہے کہ نارا جیل کی 200 ایکڑ ارضی جعلسازی کرکے ایک مل مالک کے سپرد کردی گئی ہے، جس کا انکشاف اینٹی کرپشن نے جاری کردہ اپنی تحقیقاتی رپوٹ میں کیا ہے۔ انسداد رشوت ستانی حیدرآباد کے ذرائع کے مطابق جیل کی سرکاری اراضی غیرقانونی طور پر ایک مل مالک کو الاٹ کردی ہے، جبکہ سرکاری اراضی سے 2 کروڑ روپے مالیت کے درخت کاٹ کر مارکیٹ میں فروخت کیے گئے، اس ضمن میں قواعد و ضوابط پر عمل درآمدنہیں کیا گیا۔ اینٹی کرپشن حیدرآباد کی جانب سے مذکورہ جعلسازی سے متعلق تفتیش کے لیے سپرنٹنڈنٹ کے نام لیٹرز جاری کرکے 9 سابق سپرنٹنڈنٹس کو طلب کرلیا ہے، جس میں علی بخش شیخ، سید آفاق حسین، محمد حسین سہتو، منصور احمد، یونس مسیح اور دیگر شامل ہیں۔جنگ کے رابطہ کرنے پر اینٹی کرپشن حیدرآباد سرکل کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ 2016 میں نارا جیل کی اراضی پر قبضے کی شکایات درج ہوئی تھی، جس کے بعد ہائی کورٹ کے احکامات کی روشنی میں معاملے کی تحقیقات شروع کردی ہے، جو اس وقت ابتدائی مراحل میں ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ 2013سے لیکر 2015 تک مذکورہ جیل کے سپریٹنڈنٹ رہنے والے افسران کو بیان قلمبند کروانے کے لیے طلب کیا گیا ہے؎

تازہ ترین