سندھ کے شہر سیہون میں سینئر جوڈیشل مجسٹریٹ کی مبینہ زیادتی کا شکار لڑکی عدالت کے حکم پر دارالامان منتقل کر دی گئی۔
ایک ہفتہ گزرنے کے باوجود اس کیس میں جج کی معطلی سے بات آگے نہیں بڑھ سکی ہے، نہ جج کا میڈیکل ہوا ہے، نہ مقدمہ بنا اور نہ ہی گرفتاری عمل میں آئی ہے۔
سندھ ہائی کورٹ نے سیشن جج کو لڑکی سے زیادتی کے کیس کا انکوائری افسر مقرر کیا ہے۔
پسند کی شادی کرنے والی لڑکی بیان قلمبند کرانے 13 جنوری کو عدالت لائی گئی تھی۔
یہ بھی پڑھیئے: لڑکی کے ساتھ زیادتی پر جوڈیشل مجسٹریٹ برطرف
لڑکی نے الزام عائد کیا ہے کہ جج نے اپنے چیمبر میں اسے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے۔