• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان کی نامور اداکاری روحی بانو کی پہلی برسی آج منائی جا رہی ہے۔

کرن کہانی، زرد گلاب، دروازہ، زیر زبر، دھند، سراب،قلعہ کہانی ہو، حیرت کدہ،پکی حویلی اور دیگر بے شمار کلاسک ڈراموں میں یادگار کردار ادا کرکے ناظرین کے دل جیتنے والی روحی بانو کا شمار اْن فنکاروں میں ہوتا تھا جنہوں نے پاکستان میں ٹی وی کو جنم لیتے اور بنتے دیکھااور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ڈراموں میں روحی بانوکی موجودگی لازمی سمجھی جانے لگی۔

انہوں نے شوکت صدیقی، بانو قدسیہ، حسینہ معین،منو بھائی اور اشفاق احمد کے کرداروں کو اپنی بے مثل اداکاری سے زندہ جاوید کردیا اور صرف ہی نہیں روحی بانو نے اناڑی، دلہن ایک رات کی، تیرے میرے سپنے، نوکر، زینت،پہچان، سیاں اناڑی، بڑا آدمی، دل ایک کھلونا، گونج اٹھی شہنائی، راستے کا پتھر، دشمن کی تلاش، آج کا انسان، پالکی، کائنات، خدا اور محبت، کرن اور کلی، ضمیر اورٹیپو سلطان سمیت بے شمار فلموں میں شاندار اداکاری کی۔

روحی بانو کو پی ٹی وی ایوارڈ، نگارایوارڈ، گریجویٹ ایوارڈ اور تمغہ حسن کارکردگی سے بھی نوازا گیا۔

کامیابیوں سے مزین روحی بانو کی ہنستی مسکراتی زندگی میں غم کا پہاڑ اس وقت گراجب 2005میں ان کے اکلوتے جواں سال بیٹے فرزند علی کا پراسرار انداز میں قتل ہوا اور اس کے چند ہی ماہ کے بعد ان کی والدہ کی سوختہ لاش سامنے آئی۔ یہ وہ صدمے تھے جنہوں نے انہیں زندہ درگور کردیا۔

روحی بانونے اپنے جواں سال بیٹے کے قتل کے بعد 14برس انتہائی اذیت میں گزارے اور مختلف خیراتی اداروں میں  بھی زیرعلاج  رہیں اور 25جنوری 2019کو روحی بانو کا ترکی کے شہر استنبول میں انتقال ہوگیا۔

تازہ ترین