• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بڑھتی جنسی بے راہ روی کیخلاف کوششیں کرنا ہونگی، سلطان احمد علی

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) دربار عالیہ حضرت سلطان باھوؒ سے وابستہ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے مرکزی سیکرٹری جنرل صاحبزادہ سلطان احمد علی نے کہا ہے کہ عالم اسلام کے لئے کٹھن وقت ہے اس سے نکلنے کے لئے ہمیں کوشش کرنی ہے۔ ایک بار پھر اکھنڈ بھارت کی بات ہو رہی ہے اس کے آگے ایک بار پھر قائداعظم محمد علی جناح کی طرح دیوار بن کے کھڑا ہونا ہے اور مسلم تشخص کو برقرار رکھنا ہو گا، نہ صرف ہندوستان بلکہ برما، فلسطین، مشرق وسطحی اور ہمارے ملک میں داخلی مسائل سے چھٹکارا پانا کے لئے غور و فکر کرنا ہوگا، خصوصا عصر حاضر میں معاشرے میں معصوم بچوں سے زیادتی کے واقعات تسلسل سے بڑھ رہے ہیں تو ان سے بچنے کے لئے ہمیں قومی ذمہ داری کو نبھانا ہو گا، ہمیں قرآن سے رہنمائی لینا ہو گی قرآن ہمیں فحاشی، برائی، زنا کے نزدیک نہیں جانا اور اپنی نگاہوں کو جھکا کر رکھنے کا حکم دیتا ہے۔ اتوار کو دربار عالیہ حضرت سلطان باھوؒ سے وابستہ اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے زیر اہتمام جناح کنونشن سنٹر اسلام ا ٓباد میں منعقد ہ ”سالانہ میلاد مصطفےؐو حق باھوؒ کانفرنس“ منعقد ہوئی، کانفرنس کی صدارت اصلاحی جماعت و عالمی تنظیم العارفین کے سرپرست اعلیٰ حضرت سلطان محمد علی نے کی- صاحبزادہ سلطان احمد علی نے مزید کہا قرآن کا فلسفہ یہ کہتا ہے کہ برائیوں سے دور رہو اور ان کے نزدیک بھی نہ جاؤ۔ اس برائی کا راستہ جنسی اشتہا ہے، جنسی اشتہا کو روکنے کے لئے جو مواد پھیلایا جا رہا ہے اس کو روکنا ہو گا۔ بدی کے خاتمہ اور خیر کے فروغ کے لئے ہمیں کاوش کرنی ہے صرف علم سے یہ ممکن نہ ہو گا ،کوشش عمل کا نام ہے اور اس کے لئے ہمیں اپنے سینوں اور دلوں کی طرف متوجہ ہونا ہوگا ایسے مواد کو روکنا ہو گا، وہ ترغیب جو مارننگ شوز، میں جو ڈراموں اور فلموں میں دکھایا جارہا ہے، جیسا ادب اور لٹریچر تصنیف کیا جارہا ہے وہ خاندانی اقدار کو اور رشتوں کے تقدس کو پامال کر رہے ہیں اور مین سٹریم میڈیا اور سوشل میڈیا پر ایسے مواد کو پھیلایا جارہا ہے تو ہمیں اپنی ذمہ داری کو نبھانا ہو گا اور ایسے مواد کو نہ دیکھ کر،ایسے مواد کو بلاک کر کے اس سے بیزاری کا اظہار کرنا ہو گا۔ صاحزادہ سلطان احمد علی نے مزید کہا کہ اس وقت معاشرے میں برائی کی وجہ نکاح کا مشکل ہو جانا ہے اور نکاح کے مشکل ہونے میں سب سے بڑی مشکل جہیز ہے، ہمارے معاشرے میں بیٹی والوں کے لئے جہیز نہ دینا ممکن نہیں اس لئے یہ زمہ داری بیٹے والوں پر ہے کہ جہیز لینے سے انکار کریں اور ایسا اللہ لی محبت میں کریں اور بیٹی والے شرع کے عین مطابق اپنی بیٹیوں کو وراثت دیں اور ایسا اللہ تبارک و تعالی کے حکم کو پورا کرنے کے لئے کریں ایسے انسان سے اللہ تبارک و تعالی کو بہت پیارے ہیں اس موقع پر حاجی محمد نواز القادری نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صوفیائے کرام نے تقویٰ کی تعلیم دی ہے اور دینِ اسلام کے احکامات پر ظاہر و باطن سے عمل پیرا ہونے کی تعلیم دی ہے- اولیائے کاملین کا طریق رہا ہے کہ قرآن کریم کو سیکھا جائے اور اسے اپنے قلوب و اذہان میں رکھا جائے- قلبی ذکر اللہ انسان کا تعلق اللہ تعالیٰ سے مضبوط کرتا ہے اور انسان کو حقیقی زندگی عطا کرتا ہے- صوفیاء کے قریب کھانے کے آداب میں سے پہلی چیز رزقِ حلال ہے- کلام سے پہلے یہ تسلی کرنا ضروری ہے کہ انسان کا دل اور نیت پاک ہے اسی طرح سونے سے قبل ضروری ہے کہ دل میں کسی مسلمان کیلئے بغض اور حسد نہ ہو اور دنیا کی محبت غالب نہ ہو- کانفرنس میں غیر ملکی سفراء، اراکین پارلیمنٹ، یونیورسٹی طلباء و اساتذہ، وکلاء اور ہزاروں کی تعداد میں زندگی کے مختلف شعبہ ہائے جات سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔
تازہ ترین