بلڈ پریشر کا کم ہونا اتنا خطر ناک نہیں جتنا ہائی بلڈ پریشر مگر اسے نظر انداز نہیں کیا جا سکتا، اگربلڈ پریشر مسلسل کم ہونے کی شکایت ہے تو مخصوص عادات کو اپنا کر اس پریشانی سے بچا جا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق ’لو بلڈ ریشر‘ کو ہائیپوٹینشن کا نام دیا جاتا ہے، اگر ریڈنگ میں بلڈ پریشر 90/60 سے نیچے آ رہا ہے تو اسے کم سمجھا جائے گا۔
اگر آپ کا بلڈ پریشر اکثر کم رہتا ہے تو یہ پریشانی کی بات ہے ، اس کی کوئی علامات ظاہر نہیں ہو رہی ہیں تو یہ ایک نارمل بات ہے، لو بلڈ پریشر کے ساتھ چکر آنا اور جسم میں درد جیسی شکایات بھی ہیں تو ایسی علامات پریشان کن ثابت ہو سکتی ہیں، یہ علامات اس بات کا ثبوت ہیں کہ خون صحیح طریقے سے جسم کے اعضا ء تک نہیں پہنچ رہا ۔
لو بلڈ پریشر کی صورت میں کیا کریں؟
گھر پر بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میں مندرجہ ذیل طریقے اپنائیں:
پانی پئیں
ایسی صورت میں سب سے پہلے پانی پئیں، پانی آپ کے جسم میں موجود خون کی سطح بڑھا دیتا ہے جس کے نتیجے میں دورانِ خون نارمل ہو جاتا ہے۔
ایک وقت میں تھوڑا اور بار بار کھائیں
اگر آپ کو مسلسل لو بلڈ پریشر کی شکایت رہتی ہے تو تھوڑا تھوڑا اور وقفے سے کچھ نہ کچھ کھاتے رہیں، ایک ساتھ زیادہ کھانے سے پرہیز کریں اور کھانے پینے کی اوقات میں وقفہ کم رکھیں۔
نمک کا استعمال کریں
لو بلڈ پریشر کی علامات محسوس کریں تو تھوڑا نمک چاٹ لیں، نمک ٹماٹر کے ساتھ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے، جن افراد کا مسلسل بلڈ پریشر کم رہتا ہو توکھانے میں تھوڑا نمک بڑھا کر کھا سکتے ہیں تاکہ بلڈ پریشر متوازن رہے۔
ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائیں
اگر بیٹھے بیٹھے بلڈ پریشر کم ہونا محسوس ہو تو اسی وقت ٹانگ پر ٹانگ رکھ کر بیٹھ جائیں، اس طریقے سے خون کی گردش تیز ہو جاتی ہے ۔
تیزی سے کوئی کام نہ کریں
بلڈ پریشر کم ہونے کی صورت میںتیز تیز کام نہ کریں، ایسا کرنے سے سر میں درد سمیت چکر آ سکتے ہیں اور آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانے سے آپ کسی حادثے کا شکار ہو سکتے ہیں، تیزی سے حرکت کرنے سے دل اچانک خون کی گردش بندکر سکتا ہے جو کسی بڑے نقصان کا سبب بن سکتا ہے۔
بلڈ پریشر کی علامات کو صحیح طریقے سے سمجھیں
اگر سر درد ، چکر ، آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا، کچھ سمجھ میں نہ آنا ، سینے میں درد، نظر کا دھندلانا ، پیاس کا بڑ ھ جانا، متلی جیسی علامات ظاہر ہوں تو یہ بلڈ پریشر کم ہونے کی نشانیاں ہیں، ایسے میں گھر میں تھوڑا سا کچھ کھائیں، پانی پئیں اور اپنے معالج سے فوراً رابطہ کریں۔