• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

لاہور ہائیکورٹ، چیف جسٹس گلزار احمد کوسکیورٹی کی فراہمی سے متعلق خط لیک ہونے پرفریقین سے جواب طلب

لاہور(اے پی پی خبرنگارخصوصی )لاہور ہائیکورٹ نے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس گلزار احمد کوسکیورٹی کی فراہمی سے متعلق خط لیک ہونے کے معاملہ پر حکومت پنجاب اوردیگرفریقین سے جواب طلب کرلیا گیا۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس مامون رشید شیخ نے اظہر صدیق کی درخواست پرسماعت کی۔

درخواست گزارنے کہاکہ چیف جسٹس آف پاکستان نے کبھی سکیورٹی کا تقاضا نہیں کیا،پنجاب حکومت نے ازخودسکیورٹی کی فراہمی کا نوٹیفیکیشن جاری کیا،اس نوٹیفیکیشن کوسوشل میڈیا پروائرل کردیا گیا.

نوٹیفیکیشن کے وائرل کرنے کے پس پردہ ہاتھوں کو بے نقاب کرنا ضروری ہے، نوٹیفکیشن کاوائرل ہونا سائبرقانون کی خلاف ورزی ہے،استدعاہے کہ عدالت نوٹیفیکیشن لیک اور وائرل کرنے والوں کیخلاف کارروائی کا حکم دے، جس پر عدالت نے حکومت پنجاب اور دیگر فریقین سے جواب طلب کرلیا.

قبل ا زیں پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین عابد ساقی نے چیف جسٹس پاکستان کو سیکورٹی کی فراہمی کے معاملہ میں حکومت اور پنجاب پولیس کی غیر ذمہ داری پر سخت تشویش کا اظہار کیا ۔

ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس پاکستان کے اسلام آباد سے باہر کسی بھی شہر جانے کے موقع پر ان کی سیکورٹی کو ہمیشہ ٹاپ سیکرٹ رکھا جاتا ہے مگر اس مرتبہ مس ہینڈلنگ دیکھنے میں آئی۔

پنجاب پولیس کے28 اور 30 جنوری کے مراسلے سوشل میڈیا پر لیک ہوئے ۔پاکستان بار کونسل حکومت پنجاب اور پنجاب پولیس کی اس غیر ذمہ داری اور چیف جسٹس پاکستان کی ساکھ کو نقصان پہنچانے کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کرتی ہے ۔

تازہ ترین