ملک میں مہنگائی کا جن بے قابو ہوگیا، جنوری 2020ء میں مہنگائی کی شرح 14 اعشاریہ 6 فیصد رہی، جو موجودہ دور حکومت میں سب سے زیادہ ہے۔
ادارہ شماریات نے ماہ جنوری کی رپورٹ جاری کردی ہے، جس کے مطابق مہنگائی کی شرح اس ماہ میں 14 اعشاریہ 6 فیصد رہی ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایک سال میں آٹا 25 فیصد اور چینی کی قیمت میں 86 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
سرکاری اعداد وشمار کے مطابق دسمبر 2019 میں مہنگائی کی شرح 12 اعشاریہ 6 فیصد تھی جو جنوری 2020 میں بڑھ کر 14 اعشاریہ 6 فیصد ہو گئی ہے، جبکہ جنوری 2019 میں یہ شرح 5 اعشاریہ6 فیصد تھی۔
دسمبر 2019 کے مقابلے میں جنوری 2020 میں دال مونگ 19 اعشاریہ 74 فیصد، دال ماش 10اعشاریہ3 فیصد مہنگی ہوئی، دال چنا 18 فیصد، مرغی 17اعشاریہ3فیصد اور گندم 12اعشاریہ63 فیصد مہنگی ہوئی۔
ادارہ شماریات کے مطابق جنوری میں تازہ سبزیوں کی قیمت میں 11 فیصد، چینی 5فیصد، آٹا ساڑھے 7 فیصدجبکہ شہری علاقوں میں ایک سال میں ٹماٹر 158 فیصد مہنگا ہوا۔
پیاز 125 فیصد، تازہ سبزیاں 93 فیصد، آلو 87 فیصد، چینی 86فیصد، آٹا 24 فی صد مہنگا ہوا، دیہی علاقوں میں ایک سال میں ٹماٹر 211فیصد مہنگا ہوا، پیاز 137 فی صد، آلو 111 فیصد، تازہ سبزیاں 104 فیصد، آٹا 25 فیصد مہنگا ہوا۔