مسلم لیگ نون کے رہنما رانا ثنا اللہ کا کہنا ہے کہ کل پاس ہونے والی قرار داد اللہ کی طرف سے ان پر پھٹکار ہے، سرعام پھانسی کی مذمت کرتے ہیں۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ نے کہا کہ یہ معاشرے میں تلخیاں اور نفرتیں پیدا کررہے ہیں اس کا ازالہ سالوں میں ممکن نہیں ہوگا، اتحادیوں کی بات چھوڑیں 22 کروڑ عوام ان سے ناراض ہیں، جو حکومت کو جتنی جلدی چھوڑے گا اچھا ہوگا۔
کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس عدالت میں 10 اسپیشل پراسیکیوٹر لگ چکے ہیں، 6 کروڑ روپے فیس ادا کی گئی، معلومات بھی نہیں دی جارہی، کیا یہ وہی عدالت نہیں ہے جس کے جج کو واٹس ایپ پر تبدیل کردیا گیا تھا۔
رانا ثناء نے کہا کہ پہلے اور موجودہ جج پر کوئی شک نہیں ہے، دونوں ججز فرض شناس آفیسر ہیں، خصوصی عدالت کا یہ المیہ ہے کہ حکومت جج کو تبدیل کرسکتی ہے، ہم انصاف حاصل کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں اور جیتے گے،ہمیں عدالتوں سے انصاف مل رہا ہے، روزانہ بے گناہ افراد رہا ہو رہے ہیں ۔
راناثنااللہ نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی، حمزہ شہباز سمیت سب کی ضمانت ہوگی، ناجائز مقدمات میں بندلوگ جیلوں سے باہر آئیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ اگر ریاست ہی خود مدعی بن کے غلط مقدمہ درج کرے تو یہ باعث شرم بات ہے،عمران خان ریاست مدینہ کے سربراہ بنتے ہیں کہاں انصاف ہے بتایا جائے۔
رانا ثنا اللہ نے کہا کہ مڈٹرم الیکشن کرائے جائیں عبوری سیٹ اپ کے حامی نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی کوشش ہے کہ ہم ان سے ویڈیو نہ مانگے، اب ہم حکومت کو بھاگنے نہیں دیں گے، وہ آدمی پیش کریں جس کا انہوں نے دعوی کیا تھا، آگے نہیں چلیں گے وہ بندے اور ویڈیو لاکر دیں۔
نون لیگی رہنما نے کہا کہ مریم نواز کے خلاف بے بنیاد مقدمہ بنایا گیا ہے وہ اس وقت ضمانت پر ہیں، انتظامی حکم کے تحت ان کا کسی کو روکنے کیلئے حق نہیں بنتا، مریم نواز کا بیٹی ہونے کے ناطے میاں صاحب کے پاس ہونا لازمی ہے، ان کا نام غیر قانونی طورپر ای سی ایل میں ڈالا گیا ہے۔
رانا ثناء نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں پوری اپوزیشن کو اعتماد میں لیں، اپوزیشن مشترکہ لائحہ عمل بنائے گی، مولانا ، بلاول اور ہم سب اکٹھے بیٹھے اور مشترکہ لائحہ عمل لائیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی اے ٹی ایمُ نے کروڑوں کا ڈاکہ عوام کی جیبون پر ڈالہ، آٹا مہنگا کر کے عوام کے ساتھ بدترین انتقام لیا گیا ہے۔