معروف قانون دان عاصمہ جہانگیر کی دوسری برسی آج منائی جارہی ہے، انکے ہم عصروں کا کہنا ہے کہ عاصمہ جہانگیر خاتون تھیں لیکن اُن کی جدوجہد مردانہ تھی، وہ جمہوریت اور روشن خیالی کی شمع تھیں، انسانیت سے محبت انکے خون میں شامل تھی۔
عاصمہ جہانگیر 27 جنوری 1952 کو لاہور میں انسانی حقوق کے علمبردار ملک جیلانی کے گھر پیدا ہوئیں۔انہوں نے کنیئرڈ کالج سے بی اے اور پنجاب یونیورسٹی سے ایل ایل بی کیا۔وہ کالج دور میں ہی یحییٰ خان کی آمریت کے خلاف میدان میں آگئیں ۔
عاصمہ جہانگیر ضیاء الحق اور پرویز مشرف کی آمریت کے خلاف سینہ سپر اور عدلیہ بحالی تحریک میں پیش پیش رہیں، خواتین اور اقلیتوں کے حقوق کیلئے بھی وہ ہمیشہ سرگرم اور جبری مشقت کے سخت خلاف رہیں۔
عاصمہ جہانگیر 11 فروری 2018 کو دماغ کی شریان پھٹنے سے اچانک دنیا سے رخصت ہوگئیں، بعد از مرگ انہیں ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔