س۔سر امید ہے آپ خیریت سے ہونگے۔میں نے 2015میں ایگری کلچر یونیورسٹی فیصل آباد سے ایم ایس سی آنرز ایگری کلچر اکنامکس CGPA 3.72کے ساتھ کیا ہے اور اسی یونیورسٹی سے میں نے بی ایس سی آنرز ایگری کلچر اینڈ ریسورس اکنامکس CGPA,3.45کے ساتھ کیا ہے۔ پاکستان میں پہلی مرتبہ بی ایس سی آنرز ایگری کلچر اور ریسورس اکنامکس 2004میں یونیورسٹی آف ایگری کلچر فیصل آبادنے متعارف کرایا تھا۔ یہ بی ایس سی آنر زایم اے ،ایم ایس سی اکنامکس کے برابر ہے۔ لیکن جہاں تک ایم ایس سی اکنامکس کے بعد نوکری کا تعلق ہے اس معاملے پر کوئی توجہ نہیں دی گئی۔ معاشیات کے طلبہ کے پاس اس شعبہ میںPHDکرنے کیلئے اس کے علاوہ کوئی حل نہیں کہ وہ بیرون ملک جائیں جہاں زرعی شعبہ بہت زیادہ ترقی یافتہ ہے مثلاً جرمنی ،یو ایس اے ، آسٹریلیا ، کینیڈا وغیرہ۔
بدقسمتی سے ہمارے ملک میں زرعی شعبے میں ایگری اکانومسٹ کی بہت کم ڈیمانڈ ہےجبکہ پرائیویٹ اداروں میں اس سے بھی کم ڈیمانڈ ہے۔ جس کا نتیجہ یہ ہے کہ میں اب تک نوکری حاصل نہیںکرپایا۔براہِ مہربانی مجھےایسی جاب مارکیٹ کے بارے میں بتائیے جہاں میری ڈگری کی کوئی وقعت ہو کیونکہ میں اپنے گھریلو حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بیرون ملک تعلیم کا خرچہ برداشت نہیں کرسکتا امید کرتا ہوں کہ میرے مسئلے کو بخوبی سمجھ سکیں گے۔ میں آپ کے مشورے کا انتظار کروں گا۔ آپ کا شکر گزار۔ (فہد حبیب ،ٹوبہ ٹیک سنگھ)
ج۔جناب فہد صاحب! مجھے آپ کو پیش آنیوالی مشکلات کا بہت دکھ ہوا، میں امید کرتا ہوں کہ آپ بہت جلد اپنے کیریئر کی ابتدا کرنے کیلئے ایک اچھی اور اپنے مضمون سے متعلقہ نوکری ضرور حاصل کرلیں گے۔ سب سے پہلے تو میں آپ کومشورہ دونگا کہ آپ زرعی ترقیاتی بینکوں اور بین الاقوامی اداروں سے رابطہ کریں مثلاً ایسی NGO'sجو کہ ایگری کلچر مینجمٹ اینڈ فنانشل سروسز جیسے اداروں سے منسلک ہوں۔ مزید برآں آپ ایسے تعلیمی اداروں پر بھی غور کریں جنہوں نے بی ایس سی ایگری اکنامکس حال ہی میں شروع کیا ہے۔ مثال کے طور پر ARIDراولپنڈی اور ناروال جیسے ادارے۔اس کے علاوہ آپ USAIDاور مائیکروفنانس جیسی کمپنیوں سے بھی رابطہ کرسکتے ہیں جو آپ کی تعلیمی قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کو نوکری دے سکتے ہیں۔ اقوامِ متحدہ کئی ایسے پروجیکٹ پر کام کررہی ہے جو USAIDکی طرح پاکستانی کسانوں کو منافع بڑھانے کیلئے مفید معلومات اور مہارت مہیا کررہے ہیں۔ اس کے علاوہ آپ زرعی شعبہ سے متعلق گورنمنٹ کے وفاقی اور صوبائی اداروں کا دروازہ بھی کھٹکھٹاتے رہیں اور مجھے امید ہے کہ آپ کو متعلقہ نوکری کیلئے بہتر مواقع مل جائیں گے۔ میں امید کرتا ہوں کہ آپ ایک اچھے ادارے کو ڈھونڈنے میں کامیاب ہوجائیںگے۔
س۔محترم عابدی صاحب، میں نے ایم اے انٹرنیشنل ریلیشنز کیا ہے، میں ماس کمیونیکیشن میں داخلہ لینا اور جاننا چاہتا ہوں کہ اس کا مستقبل میں کیا اسکوپ ہے۔ کیا یہ مضمون میرے لئے بہتر رہے گا؟ (منیرالٰہی۔سرگودھا)
ج۔جناب منیر صاحب! انٹرنیشنل ریلیشن کرنے کے بعد میں آپ کو مشورہ دوں گا کہ آپ CSSیامقابلے کا امتحان دینے کی کوشش کریں جس سے آپ کو بہتر کیریئر کے مواقع ملیں گے۔ اس کے علاوہ اگر آپ میڈیا کمیونیکیشن میں دلچسپی رکھتے ہیں تو آپ سوشل میڈیا اینڈ الیکٹرونک میڈیا سے متعلق ڈگری حاصل کریں۔ وہ آپ کو میڈیا انڈسٹری سے متعلقہ بین الاقوامی تعلیم اور کیریئر سے منسلک ہونے میں مدد دیں گی۔
س۔سرمجھے آسٹریلیا میں اسکالرشپ کی تعلیم حاصل کرنے کیلئے رہنمائی کیجئے۔
(اکمل تارڑ۔اوکاڑہ)
ج۔ڈیئر اکمل صاحب! پوری دنیا اور آسٹریلیا میںا سکالرشپس مختلف عناصر یا عوامل پرانحصار کرتی ہیں۔ جب تک میں آپ کی تعلیمی قابلیت جو آپ حاصل کرنا چاہتے ہیں اورگریڈز نہیں جان پاتا میں آپ کو اسکالرشپس کے بارے میںبہتر معلومات دینے سے قاصر ہوں۔ بہرحال آسٹریلوی حکومت کی طرف سے کئی ا سکالرشپس مہیا کی جاتی ہیں، ماضی قریب میں آپ نے آسٹریلوی حکومت کا ایک اشتہار دیکھا ہوگا جس میں انہوں نے پوسٹ گریجویٹ اسکالرشپ کا ذکر کیا ہے جو کہ روزنامہ دی نیوز میں چھپا تھا۔ میں سمجھتا ہوں کہ آپ آئی ٹی کی اتنی معلومات رکھتے ہوں گے کہ آپ ان کی ایمبیسی کی آفیشل ویب سائیٹ دیکھ سکیں اور اس پر آپ کو اس حوالے سے معلومات مل جائیں گی۔ بین الاقوامی طلبہ کیلئے اور بھی ا سکالرشپ موجود ہیں جو کہ مختلف NGOکی طرف سےمہیا کی جاتی ہیں اور آپ مزید معلومات کیلئے مندرجہ ذیل ویب سائٹ بھی دیکھیں۔
www.studyinaustralia.gov.au, www.afs.org.au/scholarships
س۔عابدی سر، میں نے ایف ایس سی پری میڈیکل 88%نمبروں سے M.DCat 86%نمبروں سے پاس کیا لیکن میں کسی بھی میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں حاصل کرسکا۔ براہِ مہربانی مجھے ایک اچھا مشورہ دیجئے میں آپ کا شکر گزار ہوں گی۔ (عنبرین جنجویہ ۔گجرات)
ج۔محترمہ عنبرین! مجھے یہ سن کر بہت دکھ ہوا کہ آپ پاکستان میں کسی میڈیکل کالج میں داخلہ نہیں حاصل کر پائیں بہرحال یہ سلیکشن کا ایک نظام ہے جس میں سے ہر ایک کو گزرنا پڑتا ہے۔مجھے قوی امید ہے کہ آپ زندگی میں اور بھی بہتر کیریئر کے مواقع حاصل کرسکیں گی جیسا کہ بیچلر ڈگری مندرجہ ذیل مضامین میں :
Molecular Biology, Microbiology or Biomedical Sciences
یہ میڈیکل سائنس سے متعلق اور ملتے جلتے مضامین ہیں اور جب آپ سیل،بیالوجی، اونکالوجی، وائرولوجی، اور بائیومیڈیکل کے شعبے میںجو بھی ترقی ہورہی ہیں اس کی ریسرچ کے بارے میں سوچیں تو ان مضامین میں بہترین کیریئر کے مواقع موجود ہیں، میں آپ کو مشورہ دونگا کہ آپ ان مضامین میں سے کوئی ایسا مضمون چن لیں جس میں آپ کی زیادہ دلچسپی ہو۔