کوئٹہ(این این آئی) بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کے بیان کہا گیا ہے کہ پسنی میں گزشتہ روز سینئر صحافی ساجد نور اور ریحان بزنجو پر ایک سرکاری ملازم نے حملہ کیا جس سے ریحان بزنجو شدید زخمی ہوا اگر موقع پر موجود لوگ مداخلت نہ کرتے دونوں صحافیوں کے جان کو خدا نخواستہ خطرہ ہوسکتا تھا ،صحافیوں پر حملہ کرنے کی بنیادی وجہ پسنی فش ہاربر سے متعلق چلنے والی خبریں ہیں جسکی وجہ مذکورہ محکمہ کے ایک ملازم آپے سے باہر ہوکر بھرے بازار میں صحافیوں پر حملہ آور ہوا ہے ،جب کہ ملزم کے کچھ ساتھی اب بھی دونوں صحافیوں کو مزید نقصان پہنچانے کی دھمکی بھی دے رہے ہیں ،بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کو صحافی ساجد نور اور ریحان بزنجو پر ایک سرکاری ملازم کا اس طرح حملہ آور ہونے اور اس کے ساتھیوں کی جانب سے روزانہ دھمکیاں دینے پر تشویش لاحق ہے، صحافیوں پر کھلے عام تشدد اور جان لیوا حملہ کرنا اور دھمکیاں دینا دہشت گردی کے زمرے میں آتا ہے -بلوچستان یونین آف جرنلسٹس نے بارہا کہا کہ اگرکسی تنظیم یا گروپ کوکسی صحافی یاصحاافتی ادارے سے کوئی مسئلہ درپیش بھی ہو تووہ تشدد کی بجاے بلوچستان یونین آف جرنلسٹس کی قیادت سے رابطہ کرکے مسئلہ بات چیت کے ذریعے حل کرسکتے ہیں لیکن کسی کوتشدد کی تشدد کی اجازت نہیں دی جاسکتی -بلوچستان یونین آف جرنلسٹس صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتی ہے کہ صحافیوں پر حملہ کرنے والے اور دھمکیاں دینے والوں کو فوری طور پر گرفتار کرکے قانون کے مطابق دہشت گردی ایکٹ کے تحت مقدمہ چلائے ، گزشتہ ادوار میں موثر نہ اقدامات نہ اٹھانے پر ہمارے 40 سے زائد صحافی ٹارگٹ کلنگ اور دہشت گردی کا شکار بنے ۔