• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کرپشن کرنے والے فوج سے ڈرتے ہیں، وزیراعظم

وزیر اعظم عمران خان کی صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو


وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ حکومت اور فوج میں کوئی تناؤ نہیں، فوج اس لیے میرے ساتھ کھڑی ہے کیونکہ میں نہ کرپٹ ہوں اور نہ ہی پیسے بنا رہا ہوں، جب کوئی کرپشن کرتا ہے تو فوج اور آئی ایس آئی کو سب پتہ چل جاتا ہے، جو کرپشن کرتے ہیں فوج کا ڈر انہیں ہوتا ہے۔

صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ آٹا بحران کی ابتدائی رپورٹ میں جہانگیر ترین اور خسرو بختیار کا نام نہیں ہے، ملک میں ہر جگہ کارٹل ہے جو قیمتوں کو کنٹرول کرتا ہے، مسابقتی کمیشن اپنا کردار ادا کرنے میں ناکام رہا ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ بجلی کی قیمت مزید نہیں بڑھا سکتے، بجلی کی قیمت سے متعلق آئی ایم ایف کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے بیان کی تحقیقات ہونی چاہیے، ان کے بیان پر آرٹیکل 6 کا مقدمہ ہونا چاہیے،مولانا نےکہا وہ کسی کے اشارے پر حکومت گرانے آئے تھے تو معلوم ہونا چاہیے کہ انہیں کس نے یقین دہانی کرائی تھی۔

وزیر اعظم نے کہا کہ میں پرچی والا پارٹی سربراہ نہیں، 22 سال جدوجہد کر کے اس مقام پر پہنچا ہوں، مجھ سے زیادہ لڑنا کوئی نہیں جانتا۔

عمران خان کا کہنا تھا کہ الیکشن اصلاحات کے لیے قوانین لارہے ہیں، الیکٹرانک ووٹنگ اور بائیومیٹرک سسٹم کو لازمی قرار دیں گے،سینیٹ الیکشن خفیہ رائے شماری سے نہیں ہوں گے، سینیٹ انتخابات میں پیسوں کااستعمال روکنےکیلئے شو آف ہینڈز سے سینیٹ الیکشن کا قانون لائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن حکومت جانے کی باتیں صرف اپنی پارٹی کو اکٹھا کرنے کے لیے کرتی ہے، حکومت کہیں نہیں جارہی، اپوزیشن کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔وزیر اعظم نے کہاکہ یہ سیاسی مافیا ہے، ان کو مہنگائی کی نہیں اپنی ذات کی فکر ہے۔

وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ میرا میڈیا سے 40 سال کا تعلق ہے، مشرف کو میں نے مشورہ دیا تھا کہ ٹی وی چینلز کو کھولیں،ٹی وی چینلز سے سب سے زیادہ فائدہ میں نے اٹھایا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ میڈیا جب میری ذات پر اٹیک کرے تو کوئی مسئلہ نہیں، ڈیڑھ سال سے میرے اوپر ذاتی حملے کیے گئے،کون سے جمہوری ملک میں وزیراعظم کو اس طرح نشانہ بنایا جاتا ہے، لیکن جب میڈیا ملک پر اٹیک کرتا ہے تو مسئلے ہوتے ہیں۔

عمران خان نے کہا کہ ملک میں پٹواری اور تھانیدار کی کرپشن سے اتنا مسئلہ نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہاکہ حکومت عدالت سمیت کسی بھی ادارے کے امورمیں مداخلت نہیں کر رہی، کرپٹ لوگوں سے ریکوری کرنا ہمارا عدالتوں اور احتساب کے اداروں کا کام ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بطور وزیراعظم مجھے جعلی خبر پر پیمرا سے انصاف نہیں ملا ہے۔

عمران خان کا کہنا ہے کہ میں اپنا سارا خرچہ خود برداشت کرتا ہوں ، جو تنخواہ ہے اسی پر گزارا کررہا ہوں، دنیا میں سب سے کم تنخواہ والا وزیراعظم میں ہوں۔

ان کاکہنا تھا کہ ملک کو ڈیفالٹ سے بچانا حکومت کی بڑی کامیابی ہے، معاشی طور پر بدحالی میں گزشتہ 10 سال کا بہت بڑا کردار ہے، زرداری اور نوازشریف کے دور میں ایکسپورٹ کم اور امپورٹ زیادہ ہوئی ہے۔

وزیر اعظم نے کہا کہ اپوزیشن ہمیں کامیاب نہیں دیکھنا چاہتی، کیونکہ اگر ہم کامیاب ہوگئے تو ان کی دکان بند ہو جائے گی اور جیل چلے جائیں گے اسی لیے پہلے دن سے اپوزیشن شور مچارہی ہے۔

عمران خان نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 19.5 سے کم کرکے 2.5 ارب ڈالر تک لے آئے ہیں، ہم ڈیفالٹ کر جاتے تو ڈالر 225 روپے کا ہوجاتا۔

وزیراعظم نے بتایا کہ نون لیگ نے جتنے غیرملکی زرمبادلہ کے ذخائر چھوڑے وہ 2 دن کیلئے تھے، سعودی عرب، چین، یو اے ای نے ڈیفالٹ سے بچنے کیلئے ہماری مدد کی۔

انہوں نے کہا کہ بجلی اور گیس کی قیمتیں سب سے بڑا چیلنج ہیں، نون لیگ، پیپلز پارٹی کے دور میں بجلی کے مہنگے کنٹریکٹ کیے گئے، ہماری حکومت میں آدھی قیمت پر گیس فراہم کی جارہی ہے۔

وزیراعظم نے بتایا کہ آٹا، چینی گندم کی تحقیقاتی رپورٹ اعتراض لگا کر واپس کردی ہے ، دوبارہ تحقیقات کی ہدایت کی ہے، ملک نیچے جائے گا تو آنے والی نسلوں کو نقصان ہوگا۔

تازہ ترین