• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

عالمی برادری مقبوضہ کشمیر میں مودی کے مظالم بند کروائے، ویانا میں سیمینار

ویانا(جنگ نیوز) بھارت کے جمہوریت کی آڑ میں چھپے منافقانہ چہرے کو دنیا کے سامنے بے نقاب کرنے اور گذشتہ چھ ماہ سے مقبوضہ جموں کشمیر کے لوگوں کی آواز کو خاموش کرنے کیلئے انہیں باقی دنیا سے کاٹ دیا گیا ہے ایسے میں ہمارا فرض ہے کہ ہم ان پر ہونے والے مظالم اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوںسے دنیا کو آگاہ کرنے کیلئے ان کی آواز بنیں۔ اس سلسلہ میں اکرم باجوہ اور ویانا کے معروف بزنس مین حاجی ملک محمد امین اعوان کے زیر انتظام جموں کشمیر میں بسنے والے کشمیری بھائیوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کشمیر اور ہیومن رائٹس کشمیر سیمنار کا انعقاد "میں ہوں پاکستانی"کے نام سے 2ڈسٹرکٹ ویانا کی مقامی یونیورسٹی میں سیمینار کا انعقاد کیا گیا۔تقریب میں پاکستان سفارت خانہ ویاناکے سفیرِ پاکستان منصور احمد خان اور سابق سفیر حیات مہندی،ڈاکٹرعلامہ مدثر اعوان،پروفیسرشوکت اعوان،ڈاکٹر چوہدری محمد اصغر ،علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ اور دوسرے پاکستانی کمیونٹی کی مذہبی،سماجی ،رفاہی اور سیاسی نمائندوں نے بھرپور شرکت کی اور ۔اسٹیج سیکرٹری کے فرائض اکرم باجوہ اور علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ نے سر انجام دئیے۔تقریب کا آغاز امجد بھٹی کی تلاوت قرآن پاک سے کیا گیا۔تقریب کے میزبان اکرم باجوہ نے سفیرِ پاکستان اور دوسرے مہمانوں کو ہیومن رائٹس کشمیر سیمنار میں شرکت کرنے پر خوش آمدید کہا اور کہا کہ "میں ہوں پاکستانی" پلیٹ فارم غیر سیاسی ہےاورسب پاکستانیوں کا اپنا پلیٹ فارم ہے۔انہوں نے کہا کہ جموں کشمیر میں بھارت نے دس لاکھ سے زائد اپنی افواج کے ذریعے کشمیر کے ایک بڑے حصے پر غاصبانہ قبضہ کر رکھا ہے ا ور کشمیریوں پر جبر و ظلم کی تمام حدیں پار چکا ہے جو انسانی حقوق کی علمبردار قوتوں کیلئے ایک چیلنج ہے۔ سفیرپاکستان منصور احمد خان نے اپنے خطاب میں کہا کہ میں پاکستانی کمیونٹی کا اس موقع پر شکریہ ادا کرتا ہوں میں ذاتی طور پر دہلی میں ایمبیسیڈر رہا ہوں کشمیر کے مسئلہ پر ہم نے بہت جدوجہد کی ہےوہ علاقائی ایشو ہوں یا پھر انڈیا کی فارن پالیسی ہو کمیونٹی کے تعاون سے انشاءاللہ آئندہ بھی پاکستان کی سطح پر بات ہوگی اور خاص طور پر کشمیر جوکہ ہمارا ایک حصہ ہے اس کے حوالےسے پوری دنیا کو آگاہ کریں گے۔ انہوں نے بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں 6ماہ سے کرفیو اور انسانی حقوق کی پامالی پر شدید الفاظ میں مذمت کی ۔سیمنارمیں جموں کشمیر میں بھارتی حکومت کے مظالم پربنی ڈاکومنٹری فلم بھی دکھائی گی۔مختلف مقررین ڈاکٹرچوہدری محمد اصغر نے اپنے خطاب میں کہا کہ آج کا پروگرام انتہائی شاندار ہےاس میں مجھے شرکت کرکے فخر ہے اور انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے اندر جو ظلم ہورہا ہےاور بدترین کرفیو اب تک جاری ہے اسکی ہم مذمت کرتے ہیں اور مودی کی اس ظلم کی داستان کو بند ہونا چاہیے ہم بھر پور احتجاج کرتے ہیں۔پروفیسر شوکت اعوان نے کہا کہ میں اس موقع پریہ کہنا چاہتا ہوں کہ جو دہشت گردی انڈیا نے شروع کی ہےاسکا انجام ہونے والا ہے یہ انسانی حقوق کی کھلم کھلا خلاف ورزی ہے اقوام متحدہ کو اس کا نوٹس لینا چاہیے۔ علامہ غلام مصطفیٰ بلوچ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے عوام کی جدو جہد اپنے اُس بنیادی حق کیلئے ہے جسے عالمی قوتوں نے اقوام متحدہ کے فورم پر تسلیم کر رکھا ہے لیکن بھارت ان قراردادوں پر عملدرآمد کے راستے میں نہ صرف رکاوٹ بنا ہوا ہے بلکہ ہٹ دھرمی سے کام لے رہا ہے۔ ڈاکٹر علامہ مدثر اعوان نے کہا ہے آج اس پروگرام "میں ہوں پاکستانی"کی پوری ٹیم کو شاندار سیمنار کے انعقاد پر مبارکباد پیش کرتا ہوں میں پاکستانی کمیونٹی سے استدعا کرتا ہوں کہ ہمیں متحد ہونا چاہیے اور سرکاری سطح پر لوگوں کو بتانا چاہیےکہ کشمیر ایک علاقائی مسئلہ نہیں ہے یہ انسانیت کا مسئلہ ہے میں ایمبیسیڈر منصور احمد خان کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ انہوں نے پاکستانی کمیونٹی کیUNOمیں نمائندگی کی اور مستقبل میں تمام پاکستانی لوگ انڈین سازشوں کو ناکام بنا دیں اور ایمبیسی آف پاکستان کی ساتھ ہیں۔سابق سفیرِ پاکستان حیات مہندی نے انڈیا کی شہریت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ گاندھی کا قاتل بھی ایک ہندو تھا اور آج کشمیر کی ایک ایک گلی میں دس دس سپاہی تعینات ہیں جنکو ہر طرح کی سپورٹ ہے انکو لوٹنے اور عورتوں کی عزت سے کھیلنے کی اجازت ہے وہ جس کو چاہے قتل کر دیں انڈیا کے موجودہ وزیراعظم مودی RSSکے سرگرم دہشت گرد ہیں اور انکی دیگر دہشت گرد تنظیمات ہیں جنکا کہنا ہےکہ مسلم انڈیا سے چلے جائیں اور پاکستان یا بنگلادیش جائیں ہندوستان صرف ہندؤں کا ہےہم انڈین حکومت کی ان غیر انسانی حرکات کی مذمّت کرتے ہیں۔اجتماعی دعائیہ کلمات میں امت مسلمہ اور پاکستان کی ترقی اور کشمیری عوام کیلئے خصوصی دعا کی گی۔ تقریب کے اختتام پر پروگرام آرگنائزر حاجی ملک آمین اعوان نے تمام مہمانوں کا سیمنار میں شرکت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

تازہ ترین