• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان آٹو انڈسٹری کا بحران سنگین تر،پیداوار 60 فیصد تک کم

اسلام آباد (حنیف خالد) پاکستان آٹو انڈسٹری کا بحران سنگین تر ہوگیا ہے اس کی سالانہ پیداوار میں 60 فیصد تک کمی رواں مالی سال میں ہونے کا خدشہ ہے اس کی بڑی وجوہات میں ڈالر 105 سے 155 روپے کا ہونا ہے جو پچاس فیصد کے لگ بھگ روپے کی قیمت میں کمی دوسری بڑی وجہ کار لیزنگ کی شرح 2017-18 کی 6 فیصد سے 22 فیصد تک پہنچ گئی ہے چھ فیصد کار لیزنگ ریٹ 2015-16 میں تھا مگر گورنر سٹیٹ بینک طارق باجوہ کی تبدیلی اور مصر سے آئی ایم ایف کے عہدیدار باقر رضا کو گورنر سٹیٹ بینک بنائے جانے کے بعد سٹیٹ بینک کے (KIBOR) کراچی انٹر بینک ریٹ 6 فیصد سے بڑھا کر 13.4 فیصد کئی مہینوں سے مسلسل چلا آرہا ہے۔ دو جاپانی کاروں کے اسمبلرز نے تین کی بجائے ایک شفٹ میں گاڑیاں بنانا شروع کر دی ہیں اور دونوں نے کم وبیش دو دو ہزار ورکرز لے آف کر دیئے ہیں جس سے بے روزگاری بڑھی ہے۔ کاروں کی قیمت میں 40 فیصد اضافہ ہوا سوزوکی جو 660 سی سی کی ہے کی قیمت 14 لاکھ روپے کر دی گئی ہے پہلے اس کی قیمت آٹھ لاکھ روپے 2017-18 میں تھی۔ ہونڈا سٹی کی قیمت 15 لاکھ سے بڑھ کر 24 لاکھ رہوگئی ہے۔ ٹویوٹا کرولا کی قیمت 16 لاکھ سے بڑھ کر 27 لاکھ ہوگئی ہے۔
تازہ ترین