• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارتی پائلٹ میرے گھر کے سامنے ہی گرا تھا، مجھ سے پانی مانگا، عبدالرحمٰن


کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ”کیپٹل ٹاک“ کے خصوصی نشریے میں آزاد کشمیر کے علاقے بھمبرکے حوراں گاؤں میں عینی شاہدین اور پاک فوج کے جوانوں کی زبانی بھارتی ونگ کمانڈ ابھینندنکی گرفتاری کی آنکھوں دیکھی کہانی بیان کی گئی۔میزبان حامد میر نے کہا کہ چھبیس فروری کو بھارت کے بزدلانہ حملے کے بعد پاکستانی افواج ہائی الرٹ تھیں، 27فروری کو بھارتی ونگ کمانڈر ابھینندن نے ایک بار پھر پاکستان کی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی تو پاکستان ایئرفورس کے دو بہادر ہوابازوں نے اس کا جہاز مار گرایا، اسے پیراشوٹ کے ذریعہ چھلانگ لگا کر اپنی جان بچانا پڑی۔ حامد میر کا کہنا تھا کہ ابھینندن کو کالر سے پکڑنے والے نوجوان کے بارے میں انڈین میڈیا کا دعویٰ ہے کہ یہ صوبیدار احمد خان ہے جو لائن آف کنٹرول کے علاقے نکیال میں شہید ہوچکا ہے لیکن حقیقت میں یہ جوان صوبیدار احمد خان نہیں بلکہ نائیک عثمان ہے البتہ اس کی شکل صوبیدار احمد خان سے ملتی ہے جو واقعی شہید ہوچکے ہیں۔ابھینندن کو سب سے پہلے دیکھنے والے بزرگ عبدالرحمٰن نے کہاکہ بھارتی پائلٹ میرے گھر کے سامنے ہی گرا تھا، ابھینندن کے پاس پہنچا تو اس کے ہاتھ میں پستول تھا، ابھینندن نے مجھ سے مدد مانگی اورپانی پلانے کیلئے کہا، میں نے کہا کہ آپ پستول نیچے رکھو پھر پانی پلاؤں گا لیکن اس نے پستول نیچے نہیں رکھا،ابھینندن نے مجھ سے پوچھا کہ یہ کون سی جگہ ہے تو میں نے اسے کہا یہ انڈیا ہے اس پر بھارتی پائلٹ نے جے ہند کا نعرہ لگایا، اسی وقت سویلین یہاں جمع ہوگئے اور شور مچایا کہ اسے پکڑو، ابھینندن اس کے بعد یہاں سے بھاگ کھڑا ہوا ، اس نے ہوائی فائر کے ساتھ ہم پر بھی فائر کیا، تمام لوگوں نے اسے گھیرے میں لے لیا ، اسی دوران پاک فوج کے اہلکار بھی یہاں آگئے۔ پاک فوج کے جوانوں نوید اصغر اور اکرام نے بتایا کہ ہم دونوں سب سے پہلے ابھینندن کے پیچھے یہاں پہنچے تھے، اس وقت عوامی ہجوم نے ابھینندن کو گھیرا ہوا تھا، ابھینندن کو گرفتار کر کے سرکاری کاغذات اور نقشے بھی برآمد ہوئے تھے، ہم نے اسے پکڑ کر کمانڈوز کے حوالے کیا۔عینی شاہد محمد طیب نے بتایا کہ بھارتی پائلٹ نے جہاں لینڈ کیا ہم وہاں موجود تھے، ابھینندن نے پوچھا میں کہا ہوں ہم نے کہا انڈیا میں ہو، اس پر ابھینندن نے جے ہند کا نعرہ لگایا جس پر ہم بھی جوش میں آگئے اور پاکستان زندہ باد کے نعرے لگائے، اس نے دو تین فائر کیے اور بھاگنا شروع کردیا، ہم نے اسے پکڑ کر مارا پیٹا بھی تھا، اسی وقت آرمی آگئی توا ن کے حوالے کردیا۔ اسپیشل سروسز گروپ کے میجر معیز نے بتایا کہ ہماری کوشش تھی کہ ابھینندن کو زندہ پکڑا جائے، ابھینندن اگر مرجاتا تو انڈین میڈیا شور مچاتا کہ یہ مقبوضہ کشمیر میں ہلاک ہوا تھا اسے پاکستان لایا گیا، پاک فوج کے جوان پہنچے تو ابھینندن نے پستول پھینک کر سرینڈر کردیا،اس نے مجھے دیکھ کر کہا کہ کیپٹن میں انڈین فورس کا ونگ کمانڈر ابھینندن سرینڈر کرتا ہوں مجھے بچایئے، ابھینندن کو پانچ سے دس منٹ میں ابتدائی طبی امداد فراہم کردی گئی تھی۔پاک فوج کے میجر علی نے بتایا کہ ابھینندن کو پکڑ کے میرے حوالے کیا گیا تھا، ابھینندن نے پاکستان فوج کے پروفیشنل کنڈکٹ کو بہت سراہا۔

تازہ ترین