شیخوپورہ(نمائندہ جنگ سے) وفاقی حکومت نے دہشت گردی کے واقعات کی بناء پر نیشنل ایکسپلوزوپالیسی کو از سر نو مرتب کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ پالیسی نیشنل سکیورٹی پلان کے تناظر میں بنائی جائے گی ۔ وفاقی وزارت داخلہ نے صوبائی حکومتوں سے سفارشات طلب کرلی ہیں ۔ معدنیات کی تلاش کیلئے کانوں میں دھماکے کرنے کی خاطر حاصل کیا جانیوالا 90فیصد دھماکہ خیز مواد کی کوئی اکاؤنٹ بلٹی نہ ہے جس کی بناء پر اس دھماکہ خیز مواد کے حصول کیلئے جاری شدہ لائسنسوں پر فوری طور پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے وفاقی حکومت نے وزارت داخلہ کے ذریعے ایک مراسلہ صوبائی حکومتوں کے محکمہ داخلہ کو جاری کیا ہے کہ دھماکہ خیز مواد کی فروخت سے لیکر استعمال تک کا جائزہ لیا گیا ہے حکومت نے صوبائی حکومتوں سے دھماکہ خیز مواد کی خریداری کیلئے جاری کئے گئے لائسنسوں کے علاوہ محکمہ مائنز اینڈ منرل سے اس کے استعمال کے بارے میں رپورٹ طلب کرلی ہے اور گزشتہ ایک سال کے دوران دھماکہ خیز مواد سے تیار کئے جانے والے ڈیٹو نیٹرزکے استعمال کے بارے میں بھی رپورٹ طلب کرلی ہے اورصوبائی حکومتوں کے علاوہ حکومت آزاد کشمیر سے بھی دھماکہ خیز مواد کی تیاری ، فروخت، ترسیل کے نظام کو شفاف بنانے کی سفارشات مانگ لی ہیں۔