• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میانوالی ،چشمہ بیراج سے ملنے والی 34لاشیں پولیس کیلئے معمہ،33کی شناخت نہیں ہوسکی

میانوالی(صباح نیوز)میانوالی میں چشمہ بیراج سے ملنے والی لاشیں پولیس کے لیے معمہ بن گئیں ،گزشتہ چالیس دنوں کے دوران چشمہ بیراج سے 34لاشیں مل چکی ہیں جن میں سے 33کی شناخت نہیں ہو سکی۔پولیس کے مطابق ممکن ہے خیبر پختونخوا کے علاقوں میں لوگوں کو قتل کر کے لاشیں دریائے سندھ میں پھینکی جاتی ہوں،دریائے سندھ پر چشمہ بیراج کالا باغ کے مقام پر گزشتہ چالیس روز سے متواتر لاشیں مل رہی ہیں بیشتر لاشیں بوری بند ہیں جن کے بازو اور ٹانگیں کٹی ہوتی ہیں گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران چھ لاشیں ملی ہیں جن کی شناخت نہیں ہو سکی پولیس کے لیےلاشیں ملنے کا سلسلہ معمہ بنا ہوا ہے۔پولیس کے مطابق ممکن ہے کہ خیبر پختونخوا  کے علاقوں سے لوگوں کو قتل کر کے لاشیں دریائے سندھ  میں پھینکی جاتی ہیں 34 میں سے 33 لاشیں کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی جبکہ ایک شخص کی شناخت ہوئی تھی اور وہ چکوال کا رہائشی تھا اور مقتول کی لالش ورثاء کے حوالے کر دی گئی تھی جبکہ ٹی ایم اے کالا باغ نے 33لاشیں امانتاً قبرستان میں دفن کر دی ہیں لاشیں کی شناخت کے لیے تشہیری مہم بھی چلائی جا رہی ہے۔ دریں اثناءمتحدہ قومی موومنٹ کی رابطہ کمیٹی نے چشمہ بیراج سے 40دن کے دوران 34افراد کی لاشیں ملنےاور بعض لاشوں کے ہاتھ پیر کٹے ہونے پر گہری تشویش کااظہار کیا ہے۔
تازہ ترین