• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نئے پاکستان میں جبر کے نئے ہتھکنڈے استعمال ہو رہے ہیں، بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کہتے ہیں کہ نئے پاکستان میں جبر کے نئے ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔

لاہور ہائی کورٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے وکلاء پر زور دیا کہ نئے پاکستان میں نئی آمریت سے نمٹنے کے لیے مل کرکام کریں، انسانی حقوق کی بحالی میں ہمارا ساتھ دیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جمہوریت اور انسانی حقوق کی صورتِ حال بہتر بنانے کے لیے سیاست دانوں کو وکیلوں کی ضرورت ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ قیامِ پاکستان کے 26 سال بعد بھی ملک کا آئین نہیں تھا، آئین میں پارلیمنٹ سپریم ہے، وکیلوں نے آمریت کے خلاف جدوجہد کی۔

یہ بھی پڑھیئے: بلاول عافیہ صدیقیق کیلئے آواز اٹھائیں، حافظ نعیم

انہوں نے کہا کہ وکلاء برادری انصاف کے حصول میں اپنا کردار ادا کرتی ہے، آئین کی وجہ سے ہی تمام صوبوں کو نمائندگی ملی۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا ہے کہ شہید ذوالفقار علی بھٹو قانون دان تھے، انہوں نے پاکستان کو آئین دیا، آئین کی وجہ سے ہی تمام صوبوں کو نمائندگی دی گئی ہے، 73ء کے آئین کی رو سے عدلیہ ایک آزاد اور خود مختار ادارہ ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ جنرل ضیاء الحق سے جنرل مشرف تک سب نے آئین کو توڑا، ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا گیا، انہیں ایک آمر نے پھانسی پر لٹکا دیا۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری کو بغیر کسی وجہ کے جیل میں قید رکھا گیا، ان پر جھوٹے مقدمات چلائے گئے، اس کے باوجود ہمیں اب بھی عدالتوں سے انصاف کی امید ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: بلاول شاید عورت مارچ کی قیادت کریں، شیخ رشید

انہوں نے مزید کہا کہ قوم آج بھی ذوالفقار علی بھٹو اور محترمہ بینظیر بھٹو کے مقدمات میں انصاف کا تقاضہ کر رہی ہے، ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف نہیں ملے گا تو عام پاکستانی کیسے نظامِ انصاف کو عزت دے گا؟

بلاول بھٹو زرداری نے یہ بھی کہا کہ ہمیں امید ہے کہ شہید بے نظیر بھٹو کے ساتھ انصاف ہو گا، امید ہے کہ اعلیٰ عدلیہ میں مزید خاتون ججوں کو شامل کیا جائے گا۔

تازہ ترین