• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

میر شکیل الرحمٰن جواب دینے گئے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا، پرویز اشرف

راجہ پرویز اشرف قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے


سابق وزیرِ اعظم اور پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنما راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ میر شکیل الرحمٰن نیب میں جواب دینے گئے تو انہیں گرفتار کر لیا گیا۔

قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ اس صورتِ حال پر پورا میڈیا احتجاج کر رہا ہے، قومی اسمبلی کی پریس گیلری بھی خالی ہے۔

راجہ پرویز اشرف نے مطالبہ کیا کہ ایوان کو بتایا جائے کہ وہ کون سی ایمرجنسی تھی کہ ان حالات میں ایک میڈیا ہاؤس کے مالک کو گرفتار کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس پوری دنیا کو لپیٹ میں لے رہا ہے، جبکہ ہماری حکومت ابھی صرف مشاہدہ کر رہی ہے، ہم سے پہلے ترقی یافتہ ملکوں نے ایمرجنسی لگا دی ہے۔

سابق وزیرِ اعظم نے کہا کہ پورے یورپ میں آمد و رفت روک دی گئی ہے، امریکا نے یورپین ممالک کے باشندوں پر پابندی لگا دی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہارورڈ یونیورسٹی میں بھی کورونا پھیل چکا ہے، ہمیں فرنٹ فٹ پر آکر کوشش کرنی چاہئیے تھی مگر ہم ناکام ہوئے۔

راجہ پرویز اشرف کا کہنا ہے کہ سندھ میں کورونا کے تمام متاثرین بیرونِ ملک سے آئے، ایئر پورٹس پر اسکریننگ نہ ہونے کے برابر ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسپتال اس وباء سے نمٹنے کے لیے تیار نہیں ہیں، کیا وزیرِ اعظم عمران خان کے پاس کوئی جادو کی چھڑی ہے؟

پی پی پی رہنما نے یہ بھی کہا کہ ایمرجنسی ڈکلیئر کرتے ہوئے تمام ایئر پورٹس کو کچھ عرصے کے لیے بند کرنے کی ضرورت ہے، آج وقفۂ سوالات اور بزنس کو مؤخر کرتے ہوئے کورونا وائرس پر بحث کرائی جائے۔

تازہ ترین