تہران(اے ایف پی، جنگ نیوز) امریکی پابندیوں کے شکارملک ایران نے امریکی امداد کی پیشکش ٹھکرادی ہے ، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے امریکی رہنماؤں کو بہروپیا اور جھوٹا قرار دیا اور کہا کہ وہ جانی دشمن سے کبھی بھی امداد قبول نہیں کرینگے،انہوں نے امریکا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ پر تو وائرس پھیلانے کا الزام ہے آپ کیا مدد کرینگے،یہ عجیب بات ہے کیونکہ آپ کو خود امریکا میں قلت کا سامنا ہے، انہوں نے کہا کہ کوئی بھی امریکا پر بھروسہ نہیں کرتا ، ہو سکتا ہے کہ آپ ایران کو ایسی ادویہ دیں جس سے وائرس مزید پھیل جائے یا یہ مستقل بنیادوں پر ایران کے عوام کو متاثر کرے، خامنہ ای نے اتوار کو ٹی وی پر براہ راست تقرير ميں کہا، وائرس کو پھيلنے سے روکنے کے ليے امریکا نے کئی مرتبہ مدد کی پيشکش کی ہے، انہوں نے کہا کہ مجھے نہیں معلوم یہ درست ہے یا نہیں لیکن جب بھی اس طرح کے الزامات عائد کیے جاتے ہیں تو کوئی عقلمند انسانی آپ پر بھروسہ کرتے ہوئے کس طرح مدد کی پیشکش قبول کر سکتا ہے؟ انہوں نے اپنے خطاب ميں مزيد کہا کہ ان کا ملک کسی بھی قسم کے بحرانوں اور چيلنجز سے نمٹنے کی صلاحيت رکھتا ہے، بشمول کورونا وائرس کا بحران، چينی وزارت خارجہ کے ترجمان نے اسی ماہ اپنی ايک ٹوئيٹ ميں يہ الزام عائد کيا تھا کہ شايد يہ وائرس امريکی فوجی ووہان لائے تھے، انہوں نے بھی اس متنازع بيان کے ساتھ کوئی شواہد يا معلومات فراہم نہیں کی تھيں، خامنہ ای نے کہا کہ امریکا ہمارا سب سے بڑا دشمن ہے، اس کے رہنما دہشت گرد، جھوٹے اور بہروپیے ہیں، واضح رہے کہ ایران مشرق وسطیٰ میں وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا ملک ہے جہاں اب تک وائرس سے ایک ہزار 685افراد ہلاک اور 21ہزار سے زائد متاثر ہو چکے ہیں، یاد رہے کہ امریکا کی جانب سے ایران عالمی پابندیاں عائد ہیں اور ایران کی جانب سے مستقل یہ موقف اختیار کیا جاتا رہا ہے کہ امریکی پابندیوں کے سبب ان کی کورونا وائرس سے نمٹنے کی صلاحیت متاثر ہوئی۔