پنجاب کی جیلوں سے خواتین اور کم عمر قیدیوں سمیت معمولی جرائم میں ملوث اور کم سزا والے ساڑھے 3 ہزار قیدیوں کی رہائی چند دن میں متوقع ہے۔ محکمہ داخلہ پنجاب نے اس سلسلے میں ہوم ورک مکمل کر لیا ہے جبکہ جیلوں میں 1500 قرنطینہ سیل بھی بنا دیئے گئے۔
محکمہ داخلہ پنجاب کے ذرائع کے مطابق بچوں کے ساتھ قید کاٹنے والی ماؤں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کیا جا رہا ہے، فہرستیں تیار کرلی گئیں۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن ججز اِن قیدیوں کی ضمانتیں منظور کریں گے، باقی رہ جانے والے قیدیوں کو جیلوں میں کھلی جگہ مل سکے گی۔
دوسری جانب جیلوں میں کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر کے حوالے سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
نوٹیفکیشن کے مطابق صوبے کی تمام 41 جیلوں کو ڈس انفیکٹ کرنے کا عمل مکمل ہوگیا، جیلوں کے تمام کارخانے بند اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں، جیل عملے کو ہارڈ ڈپ الاؤنس دیا جائے گا۔
ہر جیل میں قرنطینہ سیل بنا دیئے گئے، نئے قیدیوں کو 4 دن قرنطینہ سیل میں رکھنے اور اسکریننگ کے بعد بیرک میں منتقل کیا جائے گا، جیلوں میں کورونا سے بچاؤ کیلئے ڈی آئی جی کی سربراہی میں کنٹرول روم بھی بنا دیا گیا، جبکہ جگہ جگہ ہاتھ دھونے کے انتظامات بھی مکمل کر لئے گئے۔
صوبے کی تمام جیلوں کے قیدیوں کو اہل خانہ سے گفتگو کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی اور یہ بھی بتایا گیا ہے کہ کورونا کے مریض قیدی کے ساتھی تینوں قیدیوں کا کورونا ٹیسٹ نیگٹو آیا ہے۔