چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے ایران میں پھنسےزائرین کو پاکستان واپس لانےکی درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کردی ۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں چیف جسٹس اطہر من اللہ نے مجلس وحدت مسلمین کے وائس چیئرمین سید ناصرعباس شیرازی کی جانب سے ایران میں پھنسےزائرین کو پاکستان واپس لانےکے لیے دائر درخواست کی سماعت کی ۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کیس کی سماعت کے دوران ریمارکس دیئے کہ حکومت پر اعتماد کریں، پارلیمنٹ اور ایگزیکٹو موجود ہیں، متعلقہ فورم پر رجوع کریں، یہ اخذ نہ کریں کہ حکومت کچھ نہیں کررہی۔
دوران سماعت وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ ایران میں ہزاروں پاکستانی پھنسے ہیں، ان کے ویزے بھی ختم ہوچکے ہیں۔
چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے وکیل درخواست گزارسےاستفسار کیا کہ کیاآپ نے وزارت خارجہ سے رابطہ کیا ہے؟ کیونکہ یہ معاملہ پارلیمنٹ اور وزارت خارجہ کا ہے، عدالتوں کا معاملہ نہیں ہے۔
وکیل درخواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ تاثر دیا جارہا ہے کہ سارے مسائل زائرین کی وجہ سے ہیں۔
چیف جسٹس اطہر من اللہ نے ریماکس دیئے کہ یہ بین الاقوامی سطح کا مسئلہ ہے، عدالت ان معاملات میں مداخلت نہیں کرسکتی، آپ متعلقہ فورم سےرجوع کریں۔
اس موقع پر چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدالت کسی بھی تنازع میں نہیں پڑے گی، ہم یہ درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر مسترد کرتے ہیں۔