• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

نوجوانوں نے بڑی تعداد میں خون کے عطیات دیے

نوجوانوں نے بڑی تعداد میں خون کے عطیات دیے


لاک ڈاؤن سے پیدا صورتحال میں تھیلیسیما کے بچوں کی جانب سے خون کے عطیات کی بار بار کی اپیلیں رنگ لے آئیں۔

نوجوانوں کی بڑی تعداد نے رضاکارانہ طور پر خون کے عطیات دیے اور کراچی سمیت سندھ بھر میں خون کی کمی کو پورا کردیا۔

ڈاکٹر ثاقب انصاری اور سندھ بلڈ ٹرانسفیوژن اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عطیات کی بڑی تعداد میں آمد سے صوبے میں ایک ہفتے کا سرپلس خون موجود ہے۔

کراچی سمیت سندھ بھر میں لاک ڈاؤن جاری ہے، جس کے بعد کورونا وائرس کی روک تھام پر مثبت اثرات پڑے ہیں اور مریضوں کی تعداد میں کمی دیکھنے میں آرہی ہے۔

لاک ڈاؤن کے باعث کچھ مشکلات بھی تھیں، خاص طور پر وہ لوگ اور بچے جنہیں خون کی ضرورت پڑتی ہے، انہیں اس کی قلت کا سامنا تھا۔

ڈاکٹر ثاقب انصاری نے اس حوالے سے کہا کہ ہم نے 8 دن قبل خون کے عطیات کی اپیل کی تھی، شہر بھر کے تھیلیسیما سینٹرز میں اس دورانیے میں 4 تا 5 ہزار بلڈ بیگز جمع ہوچکے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ خون کے عطیات کی اتنی بڑی تعداد میں آمد ریکارڈ ہے، اب تھیلیسیما سینٹرز نےایک ہفتے کے وقفے سے خون کے عطیات لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

تازہ ترین