• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

کورونا کا خوف، برطانیہ میں عوام استعمال شدہ قیمتی سامان سڑکوں پر پھینکنے لگے

راچڈیل (ہارون مرزا) کورونا وائرس کے خوف کی وجہ سے برطانیہ بھر میں لوگوں نے اپنے استعمال شدہ کپڑے ‘ الیکٹرانکس سامان‘ فرنیچر ‘ قالین و دیگر قیمتی سامان سڑکوں پر پھینکنا شروع کر دیا ہے۔ 

برطانیہ جو چیئرٹی کے حوالے سے دنیا بھر میں نمبر ون ملک ہے یہاںکے شہری اپنی استعمال شدہ یا نئے کپڑے اور اشیاء چیئرٹی اداروں کو دے دیتے تھے مگر اب صورتحال یکسر تبدیل ہو کر رہ گئی ہے۔ 

لوگ کپڑوں اور دیگر اشیاء کو ہاتھ لگانے سے بھی گریز کرتے ہیں اور انہوں نے اپنے پرانے استعمال شدہ اور نئے کپڑے ‘ جوتے ‘ الیکٹرانک کا سامان وغیرہ سبھی کچھ باہر پھینکنا شروع کر دیا ہے جبکہ گاڑیوں پر اپنا گھریلو سامان لوڈ کر خیراتی ادارو ںکے دفاتر کے باہر بھی ڈھیر لگائے جا رہے ہیں۔ 

برطانوی شہری ان دنوں سیلف آئسولیشن میں اپنا وقت گزار رہے ہیں اور زیادہ تر وقت کھانے پینے پر صرف کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے برطانیہ کی سڑکیں کئی ٹن کوڑے دان اور کپڑوں سے بھر گئی ہیں دیہی اور شہری علاقے غلاظت اور بے تر تیبی کے مناظر پیش کر رہے ہیں سڑکوں پر کوڑا پھینکنے میں 300فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔

 ری سائیکل سنٹر بھی بند پڑے ہیں جن مقامات پر ری سائیکلنگ کیلئے بڑے بڑے بن رکھے گئے تھے انہیں بند پا کر لوگ سڑکوں پر ہی اپنا سامان پھینکنے کو ترجیح دے رہے ہیں ویسٹ آکسفورڈشائر ڈسٹرکٹ کونسل نے مکینوں اور کاروباری افراد سے اپیل کی ہے کہ وہ ری سائیکلنگ والے علاقے میں کوڑے کو نہ پھینکیں اس طرح سپر مارکیٹس کے کھلے علاقوں میں بھی لوگ بن بیگ گھریلو سامان بھی پھینک کر چلے جاتے ہیں۔

کونسل کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم ابھی یہ اندازہ نہیں لگا سکے کہ ری سائیکلنگ کیلئے کتنا کوڑا پلاسٹک بنوں میں موجود ہے لوگ بیگ اور فرنیچر کو گھر کی پچھلی گلیوں میں پھینک رہے ہیں اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو برطانیہ جو کورونا وائرس کی بدترین لپیٹ میں ہے صحت کے دیگر مسائل کا شکار بھی ہوسکتا ہے ۔

تازہ ترین