پشاور(وقائع نگار)پشاور قومی جرگہ نے حکومت سے عوام کو فوری ریلیف دینے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہاہے کہ بجلی،گیس،پانی،ٹیلی فون کے بلوں کو تین مہینوں کے لئے معاف کرنے کے علاوہ اس سال کاروباری حضرات سے اِنکم و پراپرٹی ٹیکس وصول نہ کئے جائیں،ان مطالبات کا کا اعلان پشاور قومی جرگہ کے ایک اہم اجلاس میں کیا گیا جو جرگہ صدر مولانا امان اللہ حقانی کے زیر صدارت منعقد ہوا اجلاس میں جرگہ کے چئیرمین خالد ایوب سیکرٹری اطلاعات ارباب خضرحیات کے علاوہ مختلف تاجر تنظیموں اور سول سوسائٹی کے عہدیداروں نے شرکت کی- انکے علاوہ انجنئیر منصور خان،امین حسین بابر، چوہدری شاہد غفور، فرنیچر ڈیلر ایسوسی ایشن کے عرفان خلیل، سدرہ سمیع، نور محمد، ملک معراج، جلال الدین، آصف جمال اور دیگر ارکان بھی جرگہ میںشامل تھے -اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ حکومت نے جن کاروبار کو کھلا رکھنے کی اجازت دی ہے انہیں بھی زبردستی بند کیا جا رہا ہے جو ظلم کی انتہا ہے اکثر اوقات پولیس بھی اپنے اختیارات سے تجاوز کررہی ہے-اجلاس میں لاک ڈاؤن کی توسیع سے پہلے کاروباری حضرات کو اعتماد میں لینے پر بھی زور دیا گیا جبکہ حکومت سے پرزور مطالبہ کیا گیا کہ روزانہ کی بنیاد پر اجرت پر کام کرنے والے مزدوروں کو نقد رقم اور راشن دیا جائے-اس کے علاوہ شعبہ بازار اور دیگر اہم بازاروں کو کھولنے کے احکامات بھی جاری کئے جائیں تا کہ عوام کو ضروریات زندگی کی اشیاء خریدنے میں مشکلات نہ ہوں ۔ اجلاس نے کہا کہ حکومتی ریلیف پیکج تحریک انصاف کے ورکروں کی بجائے سول سوسائٹی اورفلاحی اداروں کے زریعے تقسیم کئے جائیں تا کہ شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ جرگہ نے کہاکہ نماز جمعہ کے اجتماعات میں حکومت کے غیر سنجیدہ رویے سے عوام جو کوفت اٹھانا پڑی ، جرگہ نے علماء کے خلاف ایف آئی آر ز درج کرنے کی بھی پُر زور مذمت کی -اجلاس نے کمیٹی تشکیل جو حکومت کو پشاور کی عوام کو ریلیف دینے کے لئے بہتر تجاویز دے گی۔