• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

گورنر پنجاب کی کوششوں کے باوجود متاثرین ’راشن بیگ‘ سے محروم کیوں؟

دنیا کے دیگر ملکوں کی طرح پاکستان کورونا وائرس کے خلاف حالتِ جنگ میں ہے، کوئی بھی حکمران یہ نہیں چاہتا کہ اس کے دور میں عوام پریشان ہوں، بھوکے رہیں، عمران خان نے تو ہمیشہ غریب کی داد رسی کا نعرہ لگایا، مظلوم، کمزور کی شنوائی کے لیے پاکستان تحریک انصاف بنائی، کورونا وائرس کے ممکنہ پھیلائو کے باوجود کنسٹرکشن، بلڈرز ڈویلپرز، ریئل اسٹیٹ پر ایمنسٹی دینے کا مقصد بھی یہ ہے کہ بحرانی صورتحال میں معیشت کا پہیہ چلتا رہے، وزیراعظم کو معاشی ماہرین کا مشورہ ہے کہ رئیل اسٹیٹ اور کنسٹرکشن کو مزید رعایات دیں اور ایمنسٹی کی میعاد 3برس تک کر دیں تو کورونا وائرس کے باعث ملک میں پیدا ہونے والی معاشی بدحالی کا خاتمہ ہو جائے گا، یہ ریلیف کورونا کی وجہ سے ہونے والی معاشی تباہی سے پیدا ہونے والی بیروزگاری، افراتفری اور ملک کی کمزور اکانومی کو مضبوط کرنے میں مددگارثابت ہوگا، پنجاب میں لاک ڈائون کے باعث پیدا ہونے والی بیروزگاری سے نمٹنے کے لیے سرکاری سطح پر سب سے پہلے گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے متاثرین کو امداد اور راشن کی فراہمی کےسلسلے کا آغاز مخیر حضرات کے ساتھ مل کر کیا تھا۔ 

یہ بھی اطلاعات ہیں کہ گورنر پنجاب چوہدری محمد سرور نے ان امدادی سرگرمیوں میں اپنی جیب سے بھی خطیر رقم عطیہ کی ہے۔ چوہدری سرور کے رضا کاروں نے پہلے سفید پوش مستحق خاندانوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا اور پھر بغیر کسی فوٹو سیشن کروائے ان کے گھروں تک امداد پہنچائی اور یہ سلسلہ تاحال جاری ہے۔گورنر پنجاب کی کوششوں کے باوجود بہت سے متاثرین ابھی تک راشن بیگ سے محروم ہیں۔ان کی بھی داد رسی ہونی چاہیے۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما اور سابق سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان کے بارے میں بھی معلوم ہوا ہے کہ انہوں نے وزیراعظم کے کورونا ریلیف فنڈ میں بھاری رقم عطیہ کرنے کے علاوہ اپنے بنائے ہوئے ڈیٹا کے مطابق مستحقین کے گھروں میں امداد اور راشن پہنچایا، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ عبدالعلیم خان فاؤنڈیشن پہلے سے ہی ان کے انتخابی حلقہ کے سینکڑوں غریب خاندانوں کی امداد کر رہی ہے، عبدالعلیم خان کا کورونا لاک ڈاؤن میں مستحقین کو براہِ راست امداد پہنچانے کا طریقہ بہت اعلیٰ ہے کہ کسی کو قطاروں میں کھڑے ہونے یا کسی کی منت سماجت کی ضرورت نہیں، عبدالعلیم خان فائونڈیشن کے ذریعے گزشتہ کئی برس سے ان کے انتخابی حلقہ کے بےسہارا اور غریب خاندانوں کو ہر رمضان المبارک میں بھی راشن دیا جاتا تھا جس کا طریقہ یہ تھا کہ فائونڈیشن کے رضاکار پہلے مستحقین کے گھروں میں ایک کارڈ دیتے تھے جس پر تاریخ لکھی ہوئی ہوتی تھی۔ 

اس تاریخ کو آکر غریب لوگ اپنا راشن لے جاتے تھے، 5سو افراد سے زیادہ لوگ ایک دن میں نہیں بلائے جاتے تھے۔ موجودہ کورونا لاک ڈاؤن میں عبدالعلیم خان فائونڈیشن کے رضاکار ان کے انتخابی حلقہ کی کچی آبادیوں اور پسماندہ بستیوں میں عبدالعلیم خان کے پیغام کے ساتھ ایک امدادی چیک گھرانے کے سربراہ کے نام کا دے رہے ہیں چونکہ کورونا، لاک ڈائون کے دنوں میں 500لوگوں کا مجمع لگانا درست نہیں تھا اس لئے خاموشی سے مستحقین کے گھروں میں امدادی چیک پہنچائے جا رہے ہیں کورونا وبا رمضان پیکیج کی امداد بھی شامل ہے اور یہ ڈیٹا ووٹر لسٹ سے تیار کیا گیا ہے جو کہ ایک فول پروف طریقہ ہے جس کے ذریعے عبدالعلیم خان نے بغیر کسی تفریق کے کورونا امداد )ن(لیگ کےسپوٹرز کو بھی پہنچائی ہے۔ 

اسی طرح معلوم ہوا ہے کہ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما ہمایوں اختر خان نے بھی اپنے حلقہ میں غریب لوگوں میں امداد اور راشن تقسیم کیا ہے۔ ہمایوں اختر خان کے ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان آنے سے قبل ہی امداد مستحق لوگوں میں تقسیم کی جا رہی ہے۔ اسی طرح پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما انصاف ویلفیئر ونگ کے سیکرٹری جنرل جمشید اقبال چیمہ اور ان کی اہلیہ پنجاب حکومت کی سپوکس پرسن رکن پنجاب اسمبلی مسرت چیمہ میاں بیوی بھی کورونا کمپین میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہی ہیں۔ پی ٹی آئی کے مرکزی رہنما جہانگیر ترین بھی کورونا کے متاثرین کو ایک بڑی امداد دے رہے ہیں جو بہت زیادہ ہے، اس بار وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے ثابت کر دیا ہے کہ وہ عمران خان کے وسیم اکرم پلس ہیں۔ وہ روزانہ کی بنیاد پر کورونا کنٹرول کرنے کے اقدامات کے ساتھ ریلیف فنڈ کے ذریعے امداد حقیقی دیہاڑی دار سفید پوش طبقے تک پہنچانے میں سرگرم عمل ہیں، وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کورونا وائرس کے خلاف میدان جنگ میں اتری ہوئی ہیں اور ان کی ٹیم کے اہم ستون سیکرٹری پرائمری ہیلتھ پنجاب کیپٹن(ر) عثمان نے تو جیسے تہیہ کر لیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے ویژن اور وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی ہدایات کے مطابق کورونا کو ختم کرکے سانس لیں گے، ان کے علاوہ ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال اور ان کی ٹیم جس میں اسسٹنٹ کمشنرز اور ضلعی انتظامیہ شامل ہے کورونا وبا سے لڑائی میں دن رات ایک کئے ہوئے ہیں، سیکرٹری پرائمری ہیلتھ پنجاب کیپٹن عثمان کو ایک تجویز دینے کے لیے کئی مرتبہ رابطہ کیا گیا لیکن رابطہ نہ ہوسکا۔ تو سوچا کہ وزیراعلیٰ سردار عثمان بزدار کو کورونا سے نپٹنے کیلیے یہ تجاویز براہِ راست ہی دے دی جائیں۔ 

تجاویز کا ذکر ڈپٹی کمشنر لاہور دانش افضال سے کیا تو ان کو دونوں قابلِ عمل لگیں، انہوں نے کہا کہ عوام کے مفاد میں وہ دونوں تجاویز کو ہائی لائٹ کریں گے، چیف سیکرٹری میجر اعظم سلمان وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار سمیت اعلیٰ حکام کے سامنے رکھیں گے، تجاویز کچھ اس طرح ہیں کہ اگر حکومت یہ اعلان کر دے کہ کورونا سے متاثر شخص یا فیملی جو بھی رضاکارانہ طور پر خود قرنطینہ کے لیے حکومت سے رابطہ کرے گی ٹیسٹ پازیٹو ہونے کی صورت میں فوری طور پر نقد 20ہزار روپے فی کس کے حساب سے دیئے جائیں۔ لو لوگوں کو پریشانی ہے کہ اگر قرنطینہ ہو گئے تو ہماری فیملی کو راشن لے کر کون دے گا اس سے یہ ہوگا کہ چھپے ہوئے کورونا مریض سامنے آ جائیں گے کورونا کنٹرول کرنا آسان ہو جائے گا۔ 

دوسری تجویز یہ ہے کہ بےروزگار ی اور مہنگائی کی وجہ لاک ڈائون ختم کر دیا جائے سرکاری دفاتر ڈیوٹی 8گھنٹے کی بجائے فی الحال 6گھنٹے کر دی جائے اور کورونا آرڈیننس میں ترمیم کرکے ماسک ہر کسی کے لیے لازمی کر دیا جائے، ماسک نہ پہننے کی معافی نہیں ہونی چاہئے جو بھی ماسک کے بغیر گھر سے نکلے، دفاتر، فیکٹریوں سمیت دیگر کاروباری جگہوں پر بغیر ماسک ہو اس کی فوری تصویر اتار کر تھانے میں بند کر دیا جائے یا پھر 2000روپے جرمانہ کر دیا جائے اس سے آپ دیکھیں گے کہ ایک ماہ کے اندر کورونا وائرس کو آپ صوبے سے نکال باہر پھینکیں گے۔

تازہ ترین
تازہ ترین