پیپلزپارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے وزیراعظم کی جانب سے جوڈیشل کمیشن کے قیام کا فیصلہ مسترد کردیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ عدالتی کمیشن سے کچھ حاصل نہیں ہوگا، پانامہ پیپرز انکشافات کی تحقیقات کیلئے فرانزک آڈٹ کی ضرورت ہے۔
تحریک انصاف کے ترجمان نعیم الحق کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کی تقریر کا بیشتر حصہ سیاسی اور داستان گوئی پر مشتمل تھا،وزیر اعظم نے منظر عام پر لائےگئے حقائق کا تسلی بخش جواب نہیں دیا۔
ماہر قانون سلمان اکرم راجہ ایڈووکیٹ نے جیو نیوز کے پروگرام کیپیٹل ٹاک میں گفتگو میں وزیراعظم کے پاناما لیکس پر عدالتی کمیشن کے قیام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اب الزام لگانے والوں کو چاہیے کہ کمیشن میں ثبوت پیش کریں ۔
ممتاز قانون دان احمر بلال صوفی کا کہنا ہے کہ کمیشن بنا کر وزیراعظم نے اچھا کام کیا،وزیراعظم نے خود کو اور اپنے خاندان کو احتساب کے لیے پیش کر دیا ہے۔