• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن
,

کاروباری سرگرمیاں ٹھپ: پختونخواہ کے تاجروں کا ٹیکسوں میں چھوٹ کا مطالبہ

میر شکیل الرحمن کو انتقام کا نشانہ بنانے کے خلاف خیبر پختونخوا میں سیاسی جماعتوں سول سوسائٹی وکلا ڈاکٹروں فلاحی تنظیموں تاجروں مشائخ عظام، علمائے کرام، عوام، صحافیوں، اخبار فروشوں اور حکمران جماعت کے ناراض رہنمائوں کی طرف سے احتجاج کا سلسلہ جاری ہے۔ صحافیوں کی طرف سے میر شکیل الرحمن کے خلاف انتقامی کارروائیوں کے خلاف سینئر صحافی اور خیبر یونین آف جرنلسٹس کے سابق صدر ارشد عزیز ملک کی سربراہی میں پشاور پریس کلب کےسامنے لگائے جانے والے احتجاجی بھوک ہڑتالی کیمپ میں اظہار یکجہتی کے لئے سیاستدانوں کی آمد کا سلسلہ جاری ہے۔ 

اے این پی کے بزرگ سیاستدان اور سابق وفاقی وزیر الحاج غلام احمد بلور نے احتجاجی کیمپ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے استحکام، جمہوریت کی بقا آئین و قانون کی بالادستی کے لئے صحافت کا آزاد ہونا ضروری ہے تاہم دھاندلی سے مسلط ہونے والے وزیراعظم عمران نیازی کرپشن بدعنوانیوں لوٹ کھسوٹ عوام دشمن پالیسیوں اور مافیا کی کارستانیوں کو چھپانے کے لئے صحافت کا گلہ گھونٹنے پر تلے ہوئے ہیں۔ جنگ و جیو کے ایڈیٹرانچیف میر شکیل الرحمن کو انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے ایسے وقت میں گرفتار کر کے جیل بھیج دیا گیا جب ان کے بھائی میر جاوید الرحمن بستر مرگ پر پڑے تھے جبکہ میر جاوید الرحمن کے انتقال کے بعد جب پورے خاندان میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے لیکن میر جاوید الرحمن کو رہا کرنے کی بجائے جیل میں رکھا گیا ہے۔ الحاج غلام احمد بلور نے کہا کہ نیب کو حکمرانوں کی ایما پر میر شکیل الرحمن کو انتقام کا نشانہ بنانے کی بجائے آٹے و چینی بحران میں اربوں روپے کی قومی دولت لوٹنے والوں، بی آر ٹی، بلین ٹریز اور مالم جبہ سکینڈل میں اربوں روپے کی کرپشن میں ملوث قومی مجرموں کامحاسبہ کرنا چاہئے۔ 

خیبر پختونخوا میں ایک طرف کورونا وائرس بڑھتی ہوئی غربت بدحالی و بے روزگاری سے عوام میں تشویش بڑھتی جا ریہ ہے تو دوسری طرف صوبے میں دہشت گردوں کے پھر سے منظم ہونے اور دہشت گردی میں اضافہ سے عوام میں تشویش بڑھتی جا ریہ ہے۔ خیبر پختونخوا کے عوام دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہزاروں جانوں کی قربانی دے چکے ہیں اور اربوں روپے کا نقصان برداشت کر چکے ہیں۔ صرف غصب آپریشن کے ذریعے قبائلی علاقوں میں دہشت گردوں کے تربیتی مراکز، خفیہ اڈوں و خفیہ ٹھکانوں کا خاتمہ کرنے سے امن واپس لوٹ آیا اور عوام محفوظ ہو گئے تھے تاہم موجودہ حکومت کی طرف سے امن کی بجائے سیاسی مفادات کو ترجیح دینے اور غیر سنجیدگی سے دہشت گردوں کے منظم ہونے سے شمالی و جنوبی وزیرستان میں دہشت گردوں کی طرف سے سیکورٹی فورسز پر حملوں کا سلسلہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ دہشت گردوں کے حملوں سے سیکورٹی فورسز کے کئی افسر و جوان شہید و زخمی ہو چکے ہیں۔ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کے آبائی ضلع سوات بونیر اور شانگلہ میں دہشت گردوں کے منظم ہونے کے بعد ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ بڑھتا جارہا ہے اور پولیس ٹارگٹ کلنگ روکنے میں ناکام ہو چکی ہے۔ انسپکٹر جنرل آف پولیس ثنا اللہ کی طرف سے بڑھتی ہوئی ٹارگٹ کلنگ کا نوٹس لیتے ہوئے پولیس کے ایک ایس پی، دو سب ڈویژنل پولیس آفیسرز اور دو سٹیشن ہائوس آفیسرز معطل کر دیا۔ 

کورونا وائرس لاک ڈائون سے خیبر پختونخوا میں کارخانوں کی بندش اور تجارتی و کاروباری سرگرمیاں ٹھپ ہونے سے غربت و بے روزگاری مزید بڑھتی جا رہی ہے۔ایوان صنعت و تجارت کے سابق صدر اور سینٹ کی سٹینڈنگ کمیٹی برائے اطلاعات و نشریات حاجی غلام علی کی طرف سے تجویز دی گئی ہے کہ صوبے میں صنعت و تجارت کو مزید تباہی سے بچانے کے لئے تمام ٹیکسز ختم کئے جائیں۔ شرح سود میں مزید کمی کی جائے، بجلی و گیس کے بلز معاف کئے جائیں اوربلاسود قرضے دیئے جائیں۔

خیبر پختونخوا کے سیاستدانوں کی طرف سے عوام کے ٹیکسز سے خریدے جانے والے راشن اور نقد مالی امداد حکمرانوں کے چہتیوں پر مشتمل ٹائیگرفورس کے ذریعے تقسیم ہونے کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے اسے غریبوں سے بھونڈا مذاق قرار دیتے ہوئے کیا گیا ہے کہ عوام کی مجبوریوں پر سیاست نہ چمکائی جائے اس سے چہتیوں اور مافیا کے لئے لوٹ کھسوٹ کے نئے راستے کھلیں گے۔ سیاسی رہنمائوں کی طر فسے آٹے و چینی بحران کے بارے میں ایف آئی اے کی پروردہ مافیا کی طر ف سے اریوں روپے کی کمائے گئے۔ مافیا کی مزید سرپرستی کرنے کی بجائے غریبوں میں تقسیم کئے جائیں جبکہ وزیراعظم اربوں روپے لوٹنے والی مافیا کی سرپرستی اور مافیا کو آٹے و چینی کی برآمد کی منظوری دینے پر قوم سے معافی مانگ کر مستعفی ہو جائیں۔ 

کورونا وائرس لاک ڈائون کی وہ سے ملک بھر کی طرح خیبر پختونخوا میں بھی شہید ذوالفقار علی بھٹو کی برسی سادگی و عقیدت و احترام سے منائی گئی۔ پیپلز پارٹی کے صوسبائی صدر ہمایون خان، صوبائی پارلیمانی لیڈر شیراعظم وزیر، ڈویژنل صدر لیاقت شباب، صوبائی رابطہ سیکرٹری اور سرتاج خان دوران کی سربراہی میں مختلف مقامات پر قرآن خوانی کی گئی اور خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔

تازہ ترین
تازہ ترین