راولپنڈی(اپنے نامہ نگار سے)رمضان المبارک کے آنے میں چند دن باقی ہیں اور گرمیاں بھی شروع ہو رہی ہیں مگر شہر کو پانی کی فراہمی کو یقینی رکھنے کیلئے جس قدر اقدامات کی ضرورت ہےواسا حکام کی طرف سے ایسے اقدامات نظر نہیں آتے، ذرائع کے مطابق مبینہ ناقص انتظامات کے باعث گرمیوں میں پانی کے مسائل کے خدشات کے پیش نذر پنجاب کی اعلٰی شخصیت کو بھی آگاہ کر دیا گیا ہے ، شہریوں کا کہنا ہے کہ جس ایریاز کا ٹیوب ویل خراب ہو وہاں کے صارفین کو واسا کی طرف سے ٹینکروں کے ذریعے مفت پانی کی فراہمی ہونی چاہئے مگر وہاں کے مکینوں کو قیمتاً پانی کا ٹینکر فراہم کیا جاتا ہے ،ذرائع کے مطابق شہر میں واسا کے ٹیوب ویل کی تعداد 471ہے ، ان ٹیوب ویل میں گزشتہ روز تک 6ٹیوب ویل خراب تھے جن کی ٹیوب ویل مشینری جل چکی ہے جبکہ 7اضافی ٹیوب ویلوں پر بجلی ہی نہیں ، ڈیڑھ ، دوہفتے قبل چمن زار کا خراب ہونے والا ٹیوب ویل تاحال ٹھیک نہیں ہو سکا ہے جس کے نتیجہ میں اس ٹیوب ویل سے منسلک آبادی کو پانی کے حصول کیلئے شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔ ایم ڈی واسا محمد افتخار الدین نعیم کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ اتنے زیادہ ٹیوب ویل خراب نہیں ، مفت پانی کسی کو بھی فراہم نہیں کر سکتے ، ہمارے اخراجات حاصل ہونے والے ریونیو سے زیادہ ہیں، ان کا کہنا تھا کہ چمن زار کا ٹیوب ویل بیٹھ چکا ہے وہ نہیں چل سکتا ، فنڈز ہونے کی صورت میں نیا ٹیوب ویل لگایا جائے گا۔