• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

جعلی ایمبولینس نقلی مریض، بلوچستان سے کراچی گٹکا سپلائی کا دھندا

کراچی( افضل ندیم ڈوگر) گٹکا اور اس کی مصنوعات کے دھندے سے جڑے لوگ اس کی سپلائی اس کے عادی افراد تک پہنچانے میں نت نئے طریقے اختیار کر رہے ہیں۔ اب اس دھندے کو فروغ دینے کے لیے جعلی ایمبولینسز اور نقلی مریضوں کا استعمال شروع کر دیا گیا ہے۔ پولیس حکام کے مطابق لیاری کے نیپئر تھانے کی حدود میں کشتی چوک پر شک یا خفیہ اطلاع کی بنا پر پولیس نے ایک ایمبولینس کو روکا جس میں ایک مریض اسٹریچر پر لیٹا ہوا تھا اور اس کے ساتھ ایک تیماردار اسے پکڑ کر بیٹھا ہوا تھا۔ پولیس کے مطابق ملزمان کی اوور ایکٹنگ اور ڈرامائی انداز پر شک گزرا تو گاڑی کی تلاشی لی گئی۔ ایمبولینس کی سیٹوں اور اسٹیریچر کے نیچے مشہور بھارتی جے ایم گٹکے کی بوریاں پائی گئیں جن میں 200بڑے بڑے جے ایم پیکٹ اور گٹکے کی 20ہزار پڑیاں تھیں۔ پولیس کے مطابق اس صورتحال پر گاڑی اور ملزمان کو اسپتال کی بجائے تھانے پہنچا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق جعلی ایمبولینس نمبر سی کیو 1395 کو ضبط کرکے ڈرائیور عثمان غنی، نقلی مریض طلحہ اور تیمار دار محمد حنیف کو گرفتار کرلیا گیا۔ ملزمان کے بیان کے مطابق یہ گٹکا حب بلوچستان سے اس ایمبولینس میں لوڈ کرکے کراچی کے مختلف علاقوں میں سپلائی کرتے رہے ہیں ۔ موچکو پولیس نے اسی طرح کی ایک اور کارروائی کے دوران ہمالیہ ایمبولینس کے نام سے آنے والی گاڑی نمبر سی بی 6033 کی تلاشی لی تو پولیس کے مطابق گاڑی میں چھپائی گئی بوریوں میں سے 190 کلوگرام گٹکا برآمد ہوا۔

تازہ ترین