کوئٹہ+سبی(نمائندہ جنگ) سبی کے قریب جعفر ایکسپریس پر ریموٹ کنٹرول بم سے حملے میں ایک مسافر جاں بحق اور5زخمی ہوگئے ۔وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناء اللہ زہری نے واقعہ کی شدید مذمت کرتے ہوئے جاں بحق شخص کے لواحقین کیلئے 10لاکھ،شدید زخمیوں کیلئے5لاکھ اور معمولی زخمیوں کیلئے 50 ہزار روپے امداد کا اعلان کیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق راولپنڈی سے کوئٹہ آنے والی جعفر ایکسپریس صبح نو بجکر58منٹ پر ڈنگرا اور پیرک ریلوے اسٹیشنوں کے درمیان کلو میٹر نمبر215 پر ٹریک کو ریموٹ کنٹرول بم سے اڑا دیاگیا ۔ جعفر ایکپریس کی بوگی نمبر3 دھماکے کی زد میں آگئی اور اس میں سوار ریلوے کے ریٹائرڈ لوکو فٹر محبوب ہلاک اور چار افراد محمدابراہیم ذوالفقار محمد عرفان اور کریم داد زخمی ہوگئے جبکہ ٹریک کا دو فٹ حصہ اڑ گیااور بوگی کو شدید نقصان پہنچا ۔ اطلاع ملتے ہی ایف سی حکام، مقامی انتظامیہ اور ریلوے کے افسر اور عملہ جائے وقوعہ پر پہنچے جبکہ ایف سی اور لیویز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا اور کوئٹہ سے راولپنڈی جانیوالی جعفر ایکسپریس ، کراچی سے کوئٹہ آنیوالی بولان میل اور لاہور سے کوئٹہ آنیوالی اکبر ایکسپریس کو مختلف اسٹیشنوں پر روک لیا گیاجبکہ زخمیوں کو ڈویژنل ہیڈ کوارٹر ہسپتال سبی پہنچایا گیابعد ازاں امدادی ٹیموں نے تباہ شدہ ریلوے ٹریک کی مرمت کر کے ٹریفک بحال کر دی اور ٹرینوں کو منزل کی جانب روانہ کر دیا گیا، ڈی ٹی او ریلوے نے بتایا کہ ٹرین میں نو کوچز تھیں جن میں 500 کے لگ بھگ مسافر سوار تھے،درایں اثناءجعفر ایکسپریس جب کوئٹہ ریلوے اسٹیشن پر پہنچی تو رقت آمیز مناظر دیکھتے کو ملےمسافراور انکے رشتہ دار آبدیدہ ہوگئے ریلوے اسٹیشن پر ڈی ٹی او محمد جنید اسلم ڈویژنل میڈیکل افسر ڈاکٹرنجم شیخ ڈویژنل ایگزیکٹو انجینئر خادم بھمبھرو دیگر اسٹاف کے ہمراہ موجود تھے۔ ٹرین پانچ بجکر پانچ منٹ پر کوئٹہ پہنچی ریلوے کی ایمبولینس میں زخمیوں کو ہسپتال منتقل کیا گیا ۔علاوہ ازیں وزیراعلی بلوچستان نواب ثناء اللہ خان زہری نے ریلوے ٹریک پر ہونے والے بم دھماکے کی شدید مذمت کرتے ہوئے دہشت گردی کے اس واقعہ میں مسافروں کے جانی ومالی نقصانات پر گہرے رنج وغم کا اظہار کیا ہے ۔واقعہ میں ملوث عناصر کو جلد کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔ وزیراعلی نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولتوں کی فراہمی کی ہدایت کی ہے جبکہ انہوں نے متاثرہ خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کیا ہے وزیراعلیٰ نے واقعہ میں جاں بحق ہونے والےشخص کے خاندان کے لئے 10لاکھ روپے ، شدید زخمیوں کے لئے5لاکھ روپے اور معمولی زخمیوں کے لئے 50ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے ۔درایں اثناءکوئٹہ پہنچنے پر جعفر ایکسپریس کےمسافر شاہد نے بتایا کہ دھماکے کے ساتھ ہی مسافروں میں خوف و ہراس پھیل گیا ۔ ایک اور مسافر عامرنے بتایا کہ کچھ سمجھ نہیں آیا کہ کیا ہوا جب ٹرین رکی تو معلوم ہوا کہ بوگی نمبر دو میں دھماکہ ہوا ہے شہزاد احمد اور نوید احمد دونوں بھائی ہیں اور لاہور سے اپنے عزیزوں سے ملنے کوئٹہ آرہے تھے انہوں نے بتایا کہ دھماکے کے باعث جب ٹرین رکی تو وہ یہ سمجھے کہ ٹرین پٹڑی سے اتر گئی ہے بوگی سے دھواں اٹھتا ہوا اور زخمیوں کی آہ و بکا سنی تو حقیقت سامنے آئی کانسٹیبل وارث شاہ نے بتایا کہ اگر بم انجن کو نقصان پہنچاتا تو ٹرین پٹڑی سے اتر سکتی تھی ایک اور مسافر نعمت اللہ نے بتایا کہ دھماکے سے اس کے کان سن ہوگئے کیونکہ وہ اسی بوگی میں سوار تھے جس میں دھماکہ ہوا تاہم معجزانہ طور پر انہیں کوئی چوٹ نہیں آئی دھماکہ سے ٹرین کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے ۔