• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

امریکیوں کی اکثریت چین سے متعلق منفی سوچ کی حامل


ایک سروے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکیوں کی اکثریت چین کے بارے میں منفی سوچ رکھتی ہے۔

یہ سوچ ہر عمر اور سیاسی وابستگی کے حامل افراد میں عام ہے لیکن عمر رسیدہ اور ری پبلکن میں چین کو برا سمجھنے والوں کی شرح زیادہ ہے۔

حیرت انگیز طور پر 3 سال پہلے چینی صدر شی جن پنگ کے دورے کے بعد یہ شرح اور بھی بڑھ گئی ہے۔

امریکا میں پیو ریسرچ سینٹر کی جانب سے مارچ میں کرائے گئے سروے کے مطابق 2 تہائی امریکی چین کے بارے میں منفی خیال رکھتے ہیں۔

چین سے متعلق بری سوچ رکھنے والوں کی یہ شرح 2005ء سے اب تک سب سے زیادہ ہے، اگرچہ یہ سروے کورونا کی وبا کے دوران کیا گیا لیکن اس بارے میں سوال نہیں پوچھا گیا۔

ٹرمپ کی جانب سے چینی صدر شی جن پنگ کی میزبانی کے 3 سال گزرنے کے ساتھ اس منفی رجحان میں 20 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔

یہ بھی پڑھیئے: کورونا کے پھیلاؤ میں کوئی کردار نہیں، چین

امریکی شہری امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے برعکس چین کو برا سمجھنے کی وجہ تجارتی جنگ نہیں بلکہ ماحولیات پر سنگین اثرات کو قرار دیتے ہیں۔

بیشتر نے منفی سوچ کی وجہ انسانی حقوق کی صورتِ حال اور سائبر حملوں کو قرار دیا ہے۔

تازہ ترین